- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
اقوام متحدہ کے سيکریٹری جنرل کی کشمير کا معاملہ بھارتی وزيراعظم سے اٹھانےکی يقين دہانی
اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو فون کرکے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بات چیت کی جس پر انٹونیو گوٹیریز نے مقبوضہ کشمير کا معاملہ بھارتی وزير اعظم سے ملاقات ميں اٹھانے کی يقين دہانی کرادی۔
شاہ محمود قریشی نے پریس بریفنگ میں بتایا کہ انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیریز کو فون کرکے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بات کی اور وہاں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا۔ یو این سیکرٹری جنرل نے شاہ محمود سے کہا کہ وہ پیرس میں ہیں اور مودی سے بات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ میرا کردار جاری رہے گا، لیکن بھارت آمادہ نہیں ہوتا۔
شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ میں نے سیکرٹری جنرل سے کہا ہم سے تو پرامن رہنے کا کہا جا رہا ہے، لیکن دوسری طرف کشمیر میں کرفیو کا 20واں روز ہے، اقوام متحدہ کے دفتر جانے کی کوشش پر کشمیریوں پر شیلنگ ہوئی اور تشدد کیا گیا، کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا بھارتی اقدام یو این چارٹر کے منافی ہے اور پاکستان پانچ اگست کے اس اقدام کو مسترد کر چکا ہے، میں نے سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کوکشمیر کے دورے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ وہ خود جا کر حالات دیکھیں اور سلامتی کونسل کے پانچ ممبر ممالک کو صورتحال کی نزاکت سے آگاہ کریں، یو این سیکرٹری جنرل بیان دیں گے تو اس کا اثر ہو گا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ مسئلہ کشمیرکے دو فریقوں پاکستان اور کشمیریوں نے اپنا واضح موقف پیش کیا ہے، لیکن تیسرے فریق بھارت میں رائے تقسیم ہو چکی ہے، اس کا مظاہرہ آج سرینگر ایئرپورٹ پر دیکھنے کو ملا، مودی سرکار نے سرینگرسےراہول گاندھی کو واپس دہلی بھیج دیا، یہ فسطائیت کی بدترین مثال ہے، دنیا دیکھے بھارتی حکومت اپنے ہی لوگوں کیساتھ کیا سلوک کر رہی ہیں، جو اپنے کیساتھ بیٹھنے کیلئے تیار نہیں ہمارے ساتھ کہاں بیٹھیں گے؟، آج بہت بڑا طبقہ مودی سرکار کو مسترد کر رہا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ انہوں نے یو این سیکرٹری جنرل کی توجہ بھارت کی جانب سے کلسٹر بموں کے استعمال کی جانب بھی مبذول کراتے ہوئے کہا کہ بھارت پلواما جیسا ڈرامہ کرنے کی کوشش کر رہا ہیں، اقوام متحدہ کشمیریوں کی جانوں کے تحفظ اور کرفیواٹھانے کیلئے اپنا کردار ادا کرے، اس کا فرض ہے جغرافیائی تبدیلی کی راہ میں رکاوٹ بنے، عالمی برادری نے مایوس کیا تو کشمیری مزاحمت کیلئے ہرحربہ استعمال کریں گے۔
واضح رہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے دن سے تاحال غیر معینہ مدت تک کے لیے کرفیو نافذ کر رکھا ہے اور اس دوران شہریوں کو بنیادی اشیائے صرف کی قلت کا سامنا ہے جب کہ سیاسی قیادت کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔