سندھ کابینہ؛ ویمن ایگریکلچر ورکرز ڈرافٹ بل 2019 منظور

اسٹاف رپورٹر  اتوار 25 اگست 2019
 زرعی، لائیو اسٹاک و دیگر ایگرو بیسڈ خواتین ورکرز تمام حقوق اور فوائد سے مستفید ہو سکیں گی۔ فوٹو: فائل

 زرعی، لائیو اسٹاک و دیگر ایگرو بیسڈ خواتین ورکرز تمام حقوق اور فوائد سے مستفید ہو سکیں گی۔ فوٹو: فائل

کراچی: سندھ کابینہ نے ایک تاریخی فیصلہ کرتے ہوئے ’’سندھ ویمن ایگریکلچرل ورکرز ڈرافٹ بل 2019‘‘ کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت خواتین ورکرز جو زرعی، لائیو اسٹاک،فشریز اور دیگر ایگرو بیسڈ ملازمت کرتی ہیں وہ صنعتی اور دیگر شعبوں کے لیبر / ورکرز کو ملنے والے تمام حقوق اور فوائد سے مستفید ہوسکیں گی۔

وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی زیرصدارت سندھ کابینہ کے اجلاس میں ’’سندھ ویمن ایگریکلچرل ورکرز ڈرافٹ بل 2019‘‘ کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ ممتاز علی شاہ، تمام صوبائی وزرا، وزیراعلیٰ کے مشیر مرتضیٰ وہاب اورصوبائی سیکریٹریز و دیگر افسران نے شرکت کی۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ زرعی شعبے سے وابستہ آدھے سے زیادہ خواتین بغیر کسی ادائیگی کے فیملی ہیلپرکے طورپرکام کرتی ہیں۔ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے ویمن ایگریکلچرل ورکرز کے ساتھ تعاون کرنے پر زور دیاتھا۔ محکمہ محنت نے بل پیش کیا اور صوبائی وزیر محنت سعید غنی نے کابینہ کو بل کے اہم انکات کے بارے میں آگاہ کیا۔

انہوں نے کہاکہ بل کی منظوری ایک تاریخی فیصلہ ہے اور یہ شہید بے نظیر بھٹو کے خواتین کو بااختیار بنانے کے خواب کی تعبیر بھی ہے۔ ڈرافٹ بل میں بتایاگیا ہے کہ خواتین زرعی ورکرز نقدی کی صورت میں ادائیگی وصول کریںگی۔ سندھ کابینہ کا اجلاس12 نکاتی ایجنڈے پر مشتمل تھا۔

اجلاس میں ٹیچنگ اسپتال کی مینجمنٹ بورڈ بل 2019 پیش کیا گیا۔ بل میں دواؤں کی خریداری کو سندھ پی پی آر اے سے استثنیٰ دیا گیاہے۔ خیر پورمیڈیکل کالج کے ملازمین اور فیکلٹی کی ریگولرائزیشن، ایس ایم بی بی انسٹیٹیوٹ آف ٹراما کراچی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی تقرری، صوبے میں سیلابی صورت حال پر غور، سندھ ویمن ایگریکلچرل ورکس ایکٹ 2019، سیسی کی گورننگ باڈی کا قیام، موٹر وہیکل آرڈیننس میں ترمیم کر کے آن لائن سہولت کو قانونی شکل دینا، سندھ آئی سی ٹی بورڈ کا قیام، معذور افراد کی امپاورمنٹ کے لیے ایڈوائزری کونسل کا قیام، سندھ فوڈ فورٹیفیکیشن بل2019 شامل تھے۔

دریں اثنا وزیراطلاعات و محنت سعید غنی نے کہاکہ سندھ کابینہ نے صوبے کے تمام اسپتالوں کے لیے ادویہ کی خریداری کا عمل آسان بنانے کے لیے صوبائی وزیرایکسائز مکیش کمار چاولہ ، وزیر زراعت اسماعیل راہو، مشیرقانون بیرسٹر مرتضیٰ وہاب پر مشتمل3 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے جبکہ ادویہ کی قلت ختم کرنے کے لیے محکمہ صحت کے پاس پہلے سے موجود ادویہ کو فوری طور پر اسپتالوں کو مہیا کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے۔

اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے صوبائی وزیر سعید غنی نے بتایاکہ سندھ کابینہ نے ایس ایم بی بی انسٹیٹیوٹ آف ٹراما کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کا چارج گریڈ20 کے میڈیکل افسر کو دینے کی منظو ری دے دی ہے۔ سندھ کابینہ نے ٹیچنگ ہاسپٹلز مینجمنٹ بورڈ بل2019 کی منظوری دے دی۔

سندھ کابینہ نے خیرپور میڈیکل کالج کے83 عارضی ملازمین کو مستقل کرنے کی منظوری دے دی۔ سیکریٹری آب پاشی سعید منگنیجو نے اجلاس کو بریفنگ میں بتایاکہ سیلاب کی صورت حال کنٹرول میں ہے، خطرے کی کوئی بات نہیں۔ کابینہ نے سندھ ویمن ایگریکلچر ورکرز ایکٹ2019 کی منظوری دے دی، یہ ایک تاریخی قانون ہے جس کا مقصد زراعت، مویشی بانی، پولٹری اور ماہی گیری سے وابستہ خواتین کے حقوق کا تحفظ ہے۔

سندھ کابینہ نے سندھ ایمپلائیز سوشل سیکیورٹی انسٹیٹیوٹ (سیسی) کی 14 رکنی گورننگ باڈی کے قیام کی منظوری دے دی ہے۔ سندھ کابینہ نے8رکنی سندھ منیمم ویجز بورڈ کے قیام کی منظوری بھی دے دی ہے۔ صوبائی وزیر سعید غنی نے کہاکہ سندھ کابینہ نے خصوصی افراد کو بااختیار بنانے کے لیے 62 رکنی ایڈوائزری کونسل کے قیام کی منظوری دے دی ہے۔

ٹیکنالوجی کی ترقی کے پیش نظر آئی ٹی سی ایڈوائزری کمیٹی کا قیام عمل میں لایاگیا ہے جس میں آئی ٹی ماہرین کو شامل کیا گیا ہے، سندھ کابینہ نے سندھ فوڈ فورٹیفکیشن بل 2019 کی منظوری دی ہے اسے جلد سندھ اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔

جنگلات سے متعلق پائیدار پالیسی کے لیے صوبائی وزیر جنگلات ناصر حسین شاہ، وزیر معدنیات شبیر بجارانی، مشیر قانون بیرسٹر مرتضیٰ وہاب، مشیر برائے سماجی بہبود اعجازشاہ پر مشتمل4رکنی کمیٹی قائم کردی ہے۔

صوبائی وزیر سعید غنی نے کہاکہ سندھ کابینہ نے سندھ سیف سٹیز بل2019 کی منطوری دے دی ہے اتھارٹی کا ڈی جی محکمہ پولیس سے ہوگا۔ تھر کول پروجیکٹ میں پانی کے استعمال کے معاملے پر صوبائی وزیرآب پاشی ناصرحسین شاہ، صوبائی وزیرتوانائی امتیازشیخ اور مشیرقانون بیرسٹرمرتضیٰ وہاب پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے دی ہے جوسندھ کابینہ کے آئندہ اجلاس میں اپنی سفارشات پیش کرے گی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔