- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
الیکشن کمیشن ممبران کی تعیناتی لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج
لاہور: الیکشن کمیشن کے 2 ممبران کی تعیناتی کولاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔
لاہور ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں وفاقی حکومت اور سیکریٹری الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ 22 اگست کو منیر کاکڑ کو بلوچستان اور خالد محمود صدیقی کو سندھ سے الیکشن کمیشن کا ممبر تعینات کیا گیا۔ الیکشن کمیشن کے ممبران کی تعیناتی میں قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔
درخواست گزار نے اعتراض اٹھایا ہے کہ الیکشن کمیشن کے ممبران کی تعیناتی میں بلوچستان اور سندھ کا کوٹہ مدنظر نہیں رکھا گیا۔ عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ 22 اگست کو الیکشن کمیشن کے ممبران کی تعیناتی کا جاری شدہ نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے۔ امکان ہے آئندہ ہفتے ہائیکورٹ کا سنگل بینچ کیس کی سماعت کرے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔