گوشوارے جمع نہ کرانے پر ڈھائی لاکھ ٹیکس گزاروں کو نوٹس دینے کا فیصلہ

ارشاد انصاری  اتوار 25 اگست 2019
ود ہولڈنگ ایجنٹس کو بروقت کٹوتی کرکے قومی خزانے میں جمع کروانے کیلیے نان ٹیکنیکل لیٹر ارسال  کیے جائیں گے۔ فوٹو: فائل

ود ہولڈنگ ایجنٹس کو بروقت کٹوتی کرکے قومی خزانے میں جمع کروانے کیلیے نان ٹیکنیکل لیٹر ارسال  کیے جائیں گے۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے قابل ٹیکس آمدنی رکھنے کے باوجود ٹیکس ائیر 2018 کیلیے انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہ کروانے والے ڈھائی لاکھ سے زائد لوگوں کونوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

’’ایکسپریس‘‘ کو دستیاب مذکورہ چیف کمشنرز کانفرنس کی تفصیلات پر مبنی دستاویز کے مطابق اجلاس میں چیئرمین ا یف بی آر شبر زیدی نے ٹیکس وصولیاں بڑھانے کیلیے ود ہولڈنگ ٹیکس پر توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے تمام فیلڈ فارمشنز کو ہدایت کی کہ ملک بھر کے تمام شہروں میں بڑے ود ہولڈنگ ایجنٹس کی نشاندہی کی جائے اور ان سے براہ راست یا ان ڈائریکٹ رابطے کیے جائیں اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ انکی جانب سے ود ہولڈ کیے جانیوالے ٹیکس واجبات کی بروقت قومی خزانے میں جمع کروائی جائے۔

دستاویز کے مطابق اجلاس میں  اتفاق ہوا کہ ملک بھر کے فیلڈ فارمشنز تمام بڑے ود وہلڈنگ ایجنٹس کو ایک نان ٹیکنیکل لیٹر ارسال کریں گے جس میں تمام کمپنیوں اور انکے ذیلی اداروں سمیت بڑے ود ہولڈنگ ایجنٹس کو آگاہ کیا جائے گا کہ وہ ود ہولڈنگ ٹیکس کی جانب اپنی وجہ دیں اور انکی جانب سے کی جانیوالی ود ہولڈنگ ٹیکس کٹوتی کو بروقت قومی خزانے میں جمع کروایا جائے۔

چیئرمین ایف بی آر نے ٹیکس ائیر 2018کیلئے جمع ہونیولاے 25 لاکھ سے زائد انکم ٹیکس گوشواروں پر اطمینان کا اظہار کیا اور اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ٹیکس ائیر 2018 کیلیے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کی تاریخ ختم ہونے کے بعد جن لوگوں نے قابل ٹیکس آمدنی ہونے کے باوجود گوشوارے جمع نہیں کروائے انھیں انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی سیکشن 114 کے تحت نوٹس جاری کیے جائیں گے۔

اجلاس میں تمام فیلڈ فارمشنز کو نوٹسز جاری کرنے کی اجازت دیدی گئی ہے۔ ایف بی آر کے پاس مختلف ذرائع سے حاصل ہونیولاے ڈیٹا کے ذریعے ڈھائی لاکھ سے زائد لوگوں کا سراغ لگایا جاچکا ہے جنھوں نے قابل ٹیکس امدنی رکھنے کے باوجود ٹیکس ائیر 2018 کیلیے گوشوارے جمع نہیں کروائے ہیں ۔

ٹیکس گوشوارے جمع نہ کروانے والے کمرشل و صنعتی صارفین اور بڑی گاڑیاں رکھنے والوں اور بڑے گھر رکھنے والے ایک لاکھ 25 ہزار لوگوں کو پہلے ہی سسٹم جنریٹڈ نوٹس جاری کرچکا ہے جبکہ دوسرے مرحلے میں اس حوالے سے بھی مزید نوٹسز جاری کیے جائیں گے اس کے علاوہ بے نامی داروں کے خلاف بھی کارروائی کا عمل شروع کردیا گیا ہے اور تمام ڈپٹی کمشنرز ان لینڈ ریونیو اور بے نامی زونز کو ہدایت جاری کردی گئی ہے کہ ایک ماہ کے اندر اندر بے نامی داروں کا سراغ لگاکر ان کی تفصیلات ایف بی آر ک وبھجوائی جائیں اور ان کے خلاف کریک ڈاون بھی شروع کیا جائے۔

ایف بی آر کی جانب سے ٹیکس نادہندگامن کے خلاف تمام اطراف سے گھرا تنگ کیا جارہا ہے تاکہ ٹیکس نیٹ کو وسیع کیا جاسکے اور نئے لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لاکر ریونیو بڑھاجاسکے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔