- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس جاری
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
نسل کشی کے 2 سال مکمل؛ بنگلا دیشی کیمپوں میں لاکھوں روہنگیا مسلمانوں کا دعائیہ اجتماع
ڈھاکا: بنگلہ دیشی کیمپوں میں پڑے لاکھوں روہنگیا مسلمانوں نے نسل کشی اور اپنے وطن سے بے دخلی کے دو سال مکمل ہونے پر دعائیہ اجتماع کا انعقاد کیا جس میں میانمار سے شہریت اور حقوق کی فراہمی کا مطالبہ کیا گیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق بنگلا دیش کے روہنگیا پناہ گزین کیمپ میں منعقد کردہ دعائیہ اجتماع میں نسل کشی کے دوران شہید ہونے والوں کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی۔ اجتماع میں اقوام متحدہ کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔
اجتماع کے شرکاء نے عالمی قوتوں سے مطالبہ کیا کہ میانمار کی حکومت کو روہنگیا مسلمانوں کو شہریت دینے اور تمام تر حقوق کی فراہمی کے لیے مجبور کرے اور نسل کشی میں ملوث افراد کو سزا دلوائی جائے۔
یہ خبر پڑھیں: میانمار فوج کے فضائی حملے میں 30 روہنگیا مسلمان جاں بحق
اجتماع میں 2 لاکھ سے زائد افراد نے شرکت کی جس میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، خواتین باحجاب تھیں جب کہ بچوں اور بڑوں نے ٹوپیاں پہن رکھی تھیں اور نعرہ تکبیر اللہ اکبر کے نعرے بلند کیے جارہے تھے۔
واضح رہے کہ 25 اگست 2017ء کو 7 لاکھ سے زائد روہنگیا مسلمان تارکین وطن بنگلہ دیش پہنچے تھے اور کیمپوں میں پناہ لی تھی اور تب سے اس دن کو ’نسل کشی کے دن‘ طور پر منایا جاتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔