- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 21 واں روز، غذائی اشیا اور ادویات ختم، فائرنگ سے سیکڑوں زخمی
سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے کرفیو کو 21 روز ہوگئے، کھانے پینے اور بنیادی اشیائے ضروریہ سمیت بچوں کا دودھ تک ختم ہوگیا جب کہ مریض کو اسپتال بھی لے جانے کی اجازت نہیں، عوامی احتجاج پر بھارتی فوج کی فائرنگ سے سیکڑوں کشمیری زخمی ہوگئے۔
عالمی خبر رساں اداروں کے مطابق وادی کشمیر میں بھارتی فوج کا ظلم جاری ہے اور وہاں نافذ کرفیو 21 ویں روز میں داخل ہوگیا ہے، مقبوضہ کشمیر کو عملی طور پر جیل بنا دیا گیا ہے، ہر گلی کوچے میں قابض بھارتی فوج کی موجودگی سے وادی چھاؤنی کا منظر پیش کررہی ہے، مقبوضہ کشمیر کی اہم عمارات پر بھارتی پرچم بھی لہرا دیا گیا ہے۔
مقبوضہ وادی میں معمولات زندگی منجمد ہیں، دکانیں بند اور سڑکیں سنسان ہیں، تعلیمی ادارے اور دفاتر کا عملی طور پر کھلنے کا امکان بھی معدوم ہے، موبائل فون سروس، اکیس ہزار سے زائد ٹیلی فون لائنز اور انٹرنیٹ سروس مکمل طور پر بند ہونے سے مقبوضہ وادی کا بیرونی دنیا سے رابطہ منقطع ہے۔
عوام اس وقت شدید اذیت میں مبتلا ہیں، ادویات، بچوں کا دودھ، کھانے پینے کی اشیا، اشیائے ضروریہ اور دیگر سامان نایاب ہوچکا ہے، بچے دودھ اور اپنی دیگر غذا کے لیے بلک رہے ہیں۔
وادی کشمیر میں بیمار افراد کو اسپتال جانے کی اجازت بھی نہیں ہے جب کہ ادویات کی پہلے ہی شدید قلت ہے، کشمیریوں کے لیے آواز بلند کرنے والے حریت رہنماؤں کو جیلوں میں قید یا گھروں میں نظر بند کردیا گیا ہے تاکہ وہ لوگوں کو جمع کرکے احتجاج کی قیادت نہ کرسکیں۔
دوسری جانب قابض بھارتی فوج کے کرفیو اور ظلم و ستم کے باوجود کشمیریوں کا جذبہ آزادی جوان ہے، بلند حوصلہ بہادر کشمیری قابض مودی انتظامیہ کے آگے ڈٹی ہوئی ہے، کشمیریوں نے تحریک آزادی جاری رکھنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے ان پابندیوں کو مسترد کردیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔