- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
خیبرپختونخوا کے سالانہ ترقیاتی بجٹ میں 24 ارب روپے کی کمی
پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے رواں مالی سال کے لیے 319 ارب روپے کا سالانہ ترقیاتی پروگرام 24 ارب کی کمی کرتے ہوئے 295 ارب روپے کردیا۔
صوبائی حکومت نے مالی سال 20-2019 کا بجٹ پیش کرتے ہوئے صوبے کے لیے 319 ارب روپے مالیت کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کا اعلان کیا تھا جس میں 236 ارب صوبہ کے بندوبستی اور83 ارب قبائلی اضلاع کے لیے مختص کیے گئے تھے تاہم محکمہ خزانہ کی ویب سائٹ کے مطابق اے ڈی پی کے لیے مجموعی فنڈز295 ارب روپے ظاہر کیے گئے ہیں جو بجٹ میں اعلان کردہ رقم سے 24 ارب کم ہیں۔
صوبائی حکومت نے جولائی اور اگست کے مہینوں میں 10 ارب 25 کروڑ روپے کے فنڈز جاری کیے جب کہ اخراجات صرف 19 کروڑ 44 لاکھ روپے کے ہوسکے، جولائی اور اگست میں زراعت کے لیے 11 کروڑ 13 لاکھ روپے جاری جب کہ 23 لاکھ خرچ ہوئے، محکمہ مال کے لیے 5 کروڑ72 لاکھ جاری کیے گئے ،عمارات کے لیے 50 لاکھ جاری اور9 لاکھ خرچ ہوئے۔
جولائی اور اگست کے دوران ابتدائی وثانوی تعلیم کے لیے 21 کروڑ 81 لاکھ جاری کئے گئے۔ اسی طرح انرجی اینڈ پاور کے لیے 3 ارب جاری اور 56 لاکھ خرچ کیے گئے، اعلیٰ تعلیم کے لیے 16 کروڑ 53 لاکھ جاری جب کہ ایک لاکھ خرچ ہوئے،صنعت کے شعبے میں 22 کروڑ 85 لاکھ جاری اور 3 کروڑ 17 لاکھ خرچ ہوئے ،بلدیات میں 23 کروڑ72 لاکھ جاری جبکہ 4 کروڑ خرچ کیے گئے ،ملٹی سیکٹر ڈیویلپمنٹ کی مد میں ایک ارب64 کروڑ48 لاکھ جاری اور9 کروڑ57 لاکھ خرچ ہوئے ،سڑکوں کے شعبے میں 4 کروڑ82 لاکھ جاری اور44 لاکھ خرچ کیے گئے ،خصوصی پروگرام کی مد میں32 کروڑ40 لاکھ جاری اور40 لاکھ خرچ ہوئے اورٹرانسپورٹ کے شعبہ میں 15 کروڑ16 لاکھ جاری اور 95 لاکھ روپے خرچ کیے گئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔