- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس جاری
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
صدر آزاد کشمیر اور برطانوی ارکان پارلیمنٹ کا بھارت کیخلاف ریلی کا اعلان
اسلام آباد: صدر آزاد کشمیر مسعود خان اور برطانوی ارکان پارلیمنٹ نے پریس کانفرنس کے دوران جمعہ 30 اگست کو برطانیہ کے ہائیڈ پارک سے بھارتی ہائی کمیشن تک کشمیریوں کے حق میں ریلی نکالنے کا اعلان کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق آزاد کشمیر کے صدر مسعود خان سے برطانوی ارکان پارلیمنٹ کے وفد نے ملاقات کی، ملاقات کے دوران مودی سرکار کے عالمی قوانین کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں پیدا ہونے والی صورت حال پر تشویش کا اظہار اور کشمیریوں پر بھارتی مظالم کی بھرپور مذمت کی گئی۔
صدر آزاد کشمیر مسعود خان اور برطانوی پارلیمانی وفد نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فوج مقبوضہ وادی میں نسل کشی کر رہی ہے، پانچ اگست کے اقدام کے بعد سے دنیا نے بھارت کے جھوٹے بیانیے کو مسترد کر دیا ہے جب کہ خود انڈیا کے اندر سول سوسائٹی اور معتدل صحافیوں نے بھارت کے جارحانہ بیانیے کی مخالفت اور معصوم کشمیریوں کے حقوق کی بات کی ہے۔
اس موقع پر صدر آزاد کشمیر نے بھارتی مظالم کیخلاف لندن میں احتجاجی ریلی نکالنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جمعہ کو ہائیڈ پارک سے بھارتی ہائی کمیشن تک ریلی نکالی جائے گی جس میں برطانوی ارکان پارلیمنٹ سمیت کشمیریوں اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ہزراوں افراد شرکت کریں گے اور بھارتی مظالم کے خلاف صدائے احتجاج بلند کریں گے۔
اس موقع پر رکن برطانوی پارلینٹ عمران حسین نے اعلان کیا کہ ہم آئندہ 2 روز تک لائن آف کنٹرول کا دورہ کریں گے، عالمی برادری کو مسئلہ کشمیر پر مزید سنجیدگی دکھانے کی ضرورت ہے اور بالخصوص سلامتی کونسل کو متفقہ مذمتی قرارداد لانی چاہیے تھی۔
رکن برطانوی پارلیمنٹ نے مزید کہا کہ ہم صدر پاکستان سے ملے ہیں اور وزیراعظم پاکستان سے بھی ملیں گے۔ بھارتی اقدامات پر پوری دنیا کو تشویش ہے، مقبوضہ کشمیر میں اب تک 4 ہزار افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے اور مقبوضہ کشمیر میں گرفتاریوں کیلیے کسی قاعدے قانون کی پابندی نہیں کی گئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔