- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
زمین میں دھنسنے کے بعد انڈونیشیائی دارالحکومت جکارتہ کی دوسرے شہر منتقلی کی تیاری
جکارتہ: انڈونیشیائی دارالحکومت جکارتہ اب تک 4 میٹرگہرائی میں دھنس چکا ہے اور یہ سلسلہ بتدریج جاری ہے اسی بنا پر حکومتِ انڈونیشیا نے پورا دارالحکومت ایک دوسرے جزیرے بورنیو پر متنقل کرنے کے لیے 33 ارب ڈالر کی رقم مختص کی ہے۔
ارضیات دانوں کے مطابق پورا شہر مسلسل دھنس رہا ہے ، کہیں یہ شرح سالانہ 3 سینٹٰی میٹر ہے اور کہیں 10 سینٹٰی میٹر بھی ہے۔ اس وقت ایک کروڑ سے زائد افراد جکارتہ کےباسی ہیں۔ دوسری جانب زمینی تبدیلیوں سے عمارتوں کی بنیادیں متاثر ہورہی ہے۔ ساحلی شہر ہونے کی بنا پر پانی کی سطح بلند ہورہی ہے بلکہ سمندر کا کھارا پانی تیزی سے قدرتی چشموں اور دریائی نالوں میں داخل ہونے لگا ہے۔
اسی بنا پر انڈونیشیا کے صدر جو وائیڈوڈو نے جکارتہ سے دارالحکومت کو بورنیو منتقل کرنے کا عملی فیصلہ کیا ہے۔ ماہرین نے زیرزمین پانی کی بورنگ کو اس کا ذمے دار ٹھہرایا ہے۔ زیرِ زمین پانی نکالنے سے زمین کے اندر جوف یا خلا بن گئے ہیں اور کسی ہوا بھرے میٹریس کی طرح زمین جگہ جگہ سے بیٹھ رہی ہے۔ پانی کے لیے اندھا دھند برما کاری سے زیرِزمین پانی کی سطح اب دسیوں میٹر نیچے جاپہنچی ہے۔
تہران، وینس اور نیو اورلینز میں بھی ایسا ہی ہورہا ہے لیکن جکارتہ کا مسئلہ قدرے سنگین ہے۔ اب شہر کی منتقلی کا کام جاری ہے اور اس کا اہم مرحلہ 2024 تک مکمل ہوجائے گا اور 15 لاکھ سرکاری ملازم بھی بورنیو میں جا بسیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔