کراچی اور اندرون سندھ بارش جاری، آج بھی پیشگوئی، 4 افراد جاں بحق

اسٹاف رپورٹر / نامہ نگاران  جمعـء 30 اگست 2019
50سے70ملی میٹر مزید بارشوں کے نتیجے میں اربن فلڈنگ کا بھی خدشہ،2روز میں بارش نارتھ کراچی میں56ملی میٹرریکارڈ۔ فوٹو : فائل

50سے70ملی میٹر مزید بارشوں کے نتیجے میں اربن فلڈنگ کا بھی خدشہ،2روز میں بارش نارتھ کراچی میں56ملی میٹرریکارڈ۔ فوٹو : فائل

کراچی / زیریں سندھ: شہر میں مون سون کی بارشوں کا سلسلہ جمعرات کو دوسرے روز بھی وقفے وقفے سے جاری رہا جس کے دوران شہر کے مختلف علاقوں میں درمیانی اور تیز بارشیں ریکارڈ ہوئیں اور 4 افراد جان کی بازی ہار گئے۔

محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری کردہ الرٹ کے مطابق شہر میں گرج چمک کے ساتھ تیز بارشیں ہونے کی توقع ہے،50سے 70ملی میٹر مزید بارشوں کے نتیجے میں اربن فلڈنگ کا بھی خدشہ ہے۔

خلیج بنگال میں بننے والے مون سون کے چوتھے اور شہر میں داخل ہونے والے تیسرے اسپیل کے تحت جمعرات کی صبح اور بعدازاں دوپہر کے وقت شہر کے مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے بارشیں ریکارڈ ہوئیں۔

جمعرات کو شارع فیصل، نرسری،گلستان جوہر،ملیر،ائرپورٹ،نمائش چورنگی،ایم اے جناح روڈ،کلفٹن،کورنگی ویٹا چورنگی جبکہ صدر میں بارش ہوئی، گہرے بادلوں جبکہ بارش کی وجہ سے درجہ حرارت گرگیا اور موسم خوشگوارہوگیا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق سب سے زیادہ بارش نارتھ کراچی میں 56ملی میٹرریکارڈ ہوئی۔ صدر میں 47ملی میٹر،جناح ٹرمینل پر41.8،یونیورسٹی روڈ40،بیس فیصل پر37،اولڈ ٹرمینل29،سرجانی ٹاون28.6جبکہ ناظم آباد میں 27.5ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی، بارش کی وجہ سے شہرکے درجہ حرارت میں قدرے کم واقع ہوئی جس کی وجہ سے موسم خوشگوار ہوگیاتاہم بیشترتیز بارشوں والے علاقوں میں حسب سابق بارش کا پانی جمع ہواجس سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی۔

محکمہ موسمیات کی جانب سے مون سون کے موجودہ سسٹم کے حوالے سے تیسرا الرٹ جاری کیا گیا،جس کے تحت شہرآج(جمعے)کو شدید بارشوں کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ جاری کردہ ویدرالرٹ کے مطابق اربن فلڈنگ کی وجہ سے صورتحال گھمبیر ہونے کا خدشہ ہے،جس کے حوالے سے متعلقہ اداروں کوپیشگی انتظامات کرنے کا مشورہ دیا گیا۔

محکمہ موسمیات کے الرٹ کے مطابق کراچی سمیت 8اضلاع ٹھٹھ،جام شورو،قمبرشہداد کوٹ،نوشہروفیروز، بدین، سانگھڑ، لاڑکانہ میں بارشوں کا امکان ہے جس سے متوقع طورپر 5سے70ملی میٹر مذید بارشیں ہوسکتی ہیں۔

محکمہ موسمیات کے مطابق جمعرات کو شہر کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 29.6ڈگری ریکارڈ ہوا،صبح کے وقت کم سے کم درجہ حرارت 23ڈگری ریکارڈ ہوا،گذشتہ روز سمندر کی جانب سے چلنے والی جنوب مغربی ہواوں کی رفتار28کلومیٹرفی گھنٹہ ریکارڈ ہوئی،دن کے وقت نمی کاتناسب 81فیصدرہا،محکمہ موسمیات کے مطابق آج(جمعہ)کو شہر کا مطلع ابرآلود رہنے جبکہ گرج چمک کے ساتھ بارشیں ہونے کی توقع ہے۔

زیریں سندھ میں تیز ہواؤں کے ساتھ جمعرات کو بھی بارش کا سلسلہ جاری رہا، نشیبی علاقے زیر آب، سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرتی رہیں، حیسکو کی بھی روایتی بے حسی برقرار رہی، آسمانی بجلی گرنے سے خاتون سمیت 4 افراد ہلاک جبکہ متعدد مویشی بھی مر گئے۔ نہروں میں شگاف پڑ گئے۔

دوسری جانب محکمہ موسمیات کی جانب سے(آج )جمعہ کوبھی کہیں ہلکی تو کہیں گرج چمک کے ساتھ تیز بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

ٹنڈو محمد خان، ٹنڈوجام، مٹیاری، نواب شاہ، سکرنڈ، قاضی احمد ، مٹھی، ڈیپلو، چوہڑجمالی، ٹھٹھہ، میرپورساکرو، بدین، کھوسکی، سانگھڑ اور گرد ونواح کے شہروں میں جمعرات کو دن بھر بارش کا سلسلہ جاری رہا، بارش کے دوران حیسکو کے دعوؤں کے برعکس مختلف شہروں میں بجلی کی فراہمی معطل رہی، زیریں سندھ کے مختلف شہروں میں ہونے والی موسلادھار بارشوں کے بعد نشیبی علاقے اور شاہراہیں زیرآب آگئیں۔

بارش کے دوران آسمانی بجلی گرنے سے تھرپارکر کی تحصیل ڈیپلو کے گاؤں موجایو میں 14سالہ ممتاز نہڑیو اور16 سالہ یاسین اشرف جاں بحق ہوگئے، دونوں لڑکے آپس میں کزن تھے، تحصیل ڈیپلو کے گاؤں ارجک میں آسمانی بجلی گرنے سے 35سالہ خاتوں پرماں لچھمن ٹھاکر ہلاک ہوگئی۔

چھاچھرو کے گاؤں رڑیارو میں 4اونٹ اور ڈیپلو کے گاؤں پدھریو مورا میں ایک گائے مر گئی جبکہ ٹھٹھہ کے نواحی شہر جنگشاہی کے گاؤں روئیداد جوکھیو میں آسمانی بجلی گرنے سے نوجوان رمضان جوکھیو جاں بحق ہو گیا۔

اسی طرح ساحلی علاقے کیٹی بندر کے گاؤں کرمی سموں میں آسمانی بجلی گرنے سے غلام محمد سموں کا بیل مرگیا، ٹھٹھہ ضلع کے کوہستانی اور ساحلی علاقوں جھمپیر، جنگشاہی، سونڈا، اونگر، کیٹی بندر، گھوڑاباری، ور، غلام اﷲ، چھتوچنڈ، فقیر گوٹھ، مالماری، سمیت مکلی اور ٹھٹھہ میں تیز بارش روع ہوتے ہی بجلی منقطع ہو گئی اور دیہی، شہری اور نشیبی علاقے زیر آب آگئے جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامناکرنا پڑا۔

کھوسکی کی شادی لارج واہ میں پانی کی سطح بلند ہونے سے ایل بی اوڈی پر بنائے گئے سیفل پل سے سیم نالے کی جانب 20 فٹ چوڑاشگاف پڑگیا جسے آخری اطلاع تک پُر کیا جارہا تھا، شگاف کے باعث قریبی فصلیں متاثر ہوگئیں،سانگھڑ میں بارش نے میونسپل کمیٹی کی ناقص کارکردگی کے پول کھول کررکھ دیے ہیں۔

شہر سمیت گردونواح کے مختلف علاقوں میں نکاسی آب کا نظام بری طرح متاثر ہوکر رہ گیا، ٹنڈوالہیارمیں بارش کے بعد مخلتف علاقوں میں کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہوگیا، دوسری جانب بجلی کی عدم فراہمی نے شہریوں کو دوہری اذیت میں مبتلا کررکھا، تمام تر صورتحال پر میونسپل کمیٹی ٹنڈوالہیار کا عملہ، چئیرمین و نائب چیئیرمئن کہیں دکھائی نہیں دیے، ٹنڈوباگو میں تیز ہواؤں اور بارش کے باعث کئی دکانوں کے چھپرے اڑگئے۔

بارش کے باعث کاروباری سرگرمیاں بھی ماند رہیں جبکہ سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرتی رہیں، تعلقہ اسپتال، نادرا آفس، جانوروں کے اسپتال سمیت مختلف سرکاری عمارتوں اور گھروں میں پانی داخل ہوگیا،جبکہ بدھ کی شب معطل ہونے والی بجلی جمعرات کے روز دن دو بجے بحال کی گئی۔

کوٹ غلام محمد میں موسلادھار بارش کے بعد نشیبی علاقوں میں پانی بھر گیا جبکہ گٹر نالے ابل پڑے ، مٹیاری اور نواحی علاقوں میں بدھ کی رات سے ہونے والی بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔