مینڈک کے پسینے کا پاؤڈر، ڈپریشن بھگائے مہینہ بھر!

ویب ڈیسک  اتوار 1 ستمبر 2019
کولاراڈو کے مینڈک کے لیسدار مادے کو سکھا کر سفوف مریضوں کو سونگھایا گیا تو انہوں نے ذہنی تناؤ اور ڈپریشن میں کمی کا اعتراف کیا (فوٹو: فائل)

کولاراڈو کے مینڈک کے لیسدار مادے کو سکھا کر سفوف مریضوں کو سونگھایا گیا تو انہوں نے ذہنی تناؤ اور ڈپریشن میں کمی کا اعتراف کیا (فوٹو: فائل)

کولاراڈو: پوری دنیا میں ایسی قانونی ادویہ پر کام ہورہا ہے جو سونگھنے والے کا  ذہنی تناؤ دور کرتے ہوئے اس مسرت اور خوشی پہنچا سکے۔ اس ضمن میں امریکی ریاست کولاراڈو کے دریاؤں میں پائے جانے والے مینڈک کو بھی آزمایا گیا ہے اور امید افزا نتائج سامنے آئے ہیں۔

کولاراڈو ریور میں پائے جانے والے مینڈک کا حیاتیاتی نام Incilius alvarius ہے جس کی جلد سے لیس دار مادہ خارج ہوتا ہے۔ اس میں ایک نیا مرکب دریافت ہوا ہے جس سکون آور کمپاؤنڈ قرار دیا جاسکتا ہے۔ اس مرکب کا طویل نام ’فائیو میتھوکسی این این ڈائی میتھائل ٹرائپٹامائن‘ ہے۔ ماہرین نے مختصراً اس کا نام 5-MeO-DMT رکھا ہے۔

ہالینڈ میں واقع ماستریحت  یونیورسٹی کے سائنس دانوں نے بعض افراد کو مینڈک کی جسمانی رطوبت کا خشک سفوف سونگھنے کو دیا تو انہوں نے اطمینان، بہتر دماغی کارکردگی اور ڈپریشن میں کمی کا اعتراف کیا۔ بعض افراد نے کہا کہ اس کے مثبت اثرات چار ہفتے یا پورے ماہ تک برقرار رہے۔

اگرچہ اس کے ابتدائی تجربات حوصلہ افزا ثابت ہوئے ہیں تاہم سائنس داں ابھی اس پر مزید تحقیق کریں گے اور یوں اسے دیگر کئی  پر آزمایا جائے گا۔ ماستریحت یونیورسٹی کے سائنس دانوں نے اپنے تحقیقی مقالے میں لکھا ہے کہ 5-MeO-DMT استعمال کے بعد مریضوں نے بے چینی، ڈپریشن اور صدمے سے متاثرہ کیفیت میں کمی کے علاوہ شراب نوشی اور منشیات کی طلب میں کمی کا اعتراف بھی کیا ہے۔

سائنس دانوں ںے اس مرکب کو پولی سائکیڈیلکس کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ خیال ہے کہ یہ ڈپریشن دور کرنے والی ایک طاقتور دوا بھی ثابت ہوسکے گا۔ پہلے مرحلے میں صرف 24 مریضوں کو مینڈک کے لیسدار مادے کا خشک پاؤڈر سونگھنے کو دیا گیا تھا اور 24 گھنٹے بعد ان کا جائزہ لیا گیا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ ایک ماہ بعد بھی لوگوں نے اس کے اثرات محسوس کیے اور کہا کہ ان میں خوشی بڑھی ہے اور بیزارگی بھی دور ہوئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔