کشمیریوں سے یکجہتی کا فقیدالمثال مظاہرہ

ایڈیٹوریل  ہفتہ 31 اگست 2019
دوسروں کو قتل کرو یا ملک سے نکال دو، یہی آر ایس ایس کا نظریہ ہے۔ فوٹو: فائل

دوسروں کو قتل کرو یا ملک سے نکال دو، یہی آر ایس ایس کا نظریہ ہے۔ فوٹو: فائل

وزیراعظم عمران خان کی اپیل پر قوم نے جمعہ کی دوپہر12بجے سے 12.30تک کشمیریوں سے یکجہتی کا دن منایا۔ بھارت کو پاکستانی قوم کی طرف سے ایک غیر متزلزل پیغام مل گیا۔ قوم کا جذبہ ،جوش اور عزم دیدنی تھا، ملک بھر میں سیاسی رہنماؤں ، مذہبی و دینی تنظیموں، سماجی، فلاحی تنظیموں ، بینکوں،تاجروں ، صنعتکاروں ، وکلا، تعلیمی اداروں ، سیلیبریٹز،کھلاڑیوں ،طلبا و طالبات، محنت کشوں ، سرکاری اور نجی اداروں کے ملازمین ، سول سوسائٹی ، عسکری قیادت، وفاقی و صوبائی وزراء، چاروں صوبائی گورنرز و وزرائے اعلیٰ، ٰمعاونین خصوصی، مشیروں اور نوجوان نسل نے کشمیریوں کا ساتھ نبھانے کا مشترکہ عہد کیا ۔کشمیر کی آزادی اور کشمیری عوام کو بھارتی تسلط اور فسطائیت سے نجات کے عزم کا اعادہ کیا گیا، قومی سلامتی کی دعائیں مانگی گئیں۔

وزیراعظم عمران خان نے اراکین پارلیمنٹ کے ساتھ شاہراہ دستور میں منعقدہ مرکزی تقریب میں شرکت کی، طے شدہ وقت کے مطابق12بجتے ہی سائرن بجائے گئے، تمام شاہراہوں پر ٹریفک سگنل سرخ ہوگئے، گاڑیاں جہاں تھیں وہیں رک گئیں، پاکستان کا قومی ترانہ اور آزاد جموں وکشمیر کے ترانے پڑھے گئے ۔

’’کشمیر آور‘‘ کے حوالے سے یکجہتی کے بے مثال قومی مظاہرے میں اہل کشمیر پر بھارتی ظلم وبربریت کے خلاف نعرے لگائے گئے،ریلیاں نکالی گئیں، مودی کے پتلے جلائے گئے، یکجہتی اجتماع میں کہا گیا کہ بھارت کو سبق سکھانے کا وقت آگیا ہے۔صدر مملکت عارف علوی نے ایوان صدر میں منعقدہ تقریب سے خطاب کیا،انھوں نے دعا کی کہ ہم کشمیر کی آزادی اپنی آنکھوںسے دیکھیں، صدر نے کہا کہ بھارتی پروپیگنڈے کا جواب دیا جائے گا،انھوں نے مسلم امہ سے اپیل کی مسئلہ کشمیردنیا کے مسلمانوں کا مشترکہ مسئلہ ہے،دنیا میںجہاں کہیں ظلم ہوا ہے پاکستان نے ہمیشہ اس کے خلاف آواز بلند کی ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بڑے افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ جب مسلمانوں پرظلم ہوتا ہے تودنیا خاموش رہتی ہے۔یہ میرا وعدہ ہے کہ جب تک کشمیر آزاد نہیں ہوتا ہر فورم پر کشمیر کی جنگ لڑوں گا۔ اسلام آباد کی شاہراہ دستور پر وزیراعظم سیکریٹریٹ کے سامنے مرکزی اجتماع منعقد کیا گیا جس کی صدارت وزیر اعظم عمران خان نے کی۔

عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ آج کی تقریب کا مقصد کشمیریوں کو بتانا ہے کہ سارا پاکستان اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے اور آخری دم تک ساتھ کھڑا رہے گا۔کشمیری اس وقت انتہائی سخت وقت سے گزر رہے ہیں،80 لاکھ کشمیری 4 ہفتوں سے کرفیو میں بند ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ بھارت کی حکومت کو سمجھنے کے لیے آر ایس ایس کے فلسفے کو سمجھنا ہوگا، آر ایس ایس مسلمانوں کی نفرت میں بنائی گئی، جس طرح جرمن نازی سمجھتے تھے کہ دوسروں کو قتل کرو یا ملک سے نکال دو، یہی آر ایس ایس کا نظریہ ہے۔

انھوں نے بتایا کہ آج آر ایس ایس کے نظریے نے ہندوستان پر قبضہ کرلیا ہے، آر ایس ایس سمجھتی ہے کہ مسلمانوں کوسبق سکھانا ہے۔وزیر اعظم عمران خان نے بتایا کہ آر ایس ایس کے ممبر نے ہی گاندھی کو قتل کیا تھا، آر ایس ایس والے نہ بھارتی آئین کو مانتے ہیں نہ کسی عدالت کو یہ صرف ہندو راج کو مانتے ہیں۔انھوں نے صدر ٹرمپ، یورپی رہنماؤں اور مسلمان حکمرانوں کو بتادیا ہے کہ اگر دنیا مودی کی فاشسٹ حکومت کے سامنے نہ کھڑی ہوئی تو یہ بات یہاں رکے گی نہیں، ہمیں معلوم ہے کہ یہ آزاد کشمیر میں کچھ نہ کچھ کریں گے اور میں نریندرمودی کو واضح کر دیتا ہوں کہ اگر آزاد کشمیر میں کچھ کیا تواینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے۔

وزیراعظم نے بتایا کہ پاک فوج تیار ہے، بھارت کو بھرپور جواب دیں گے، میں دنیا کو بتا رہا ہوں کہ جب دو ایٹمی ممالک آمنے سامنے ہوں گے تو اثرساری دنیا میں جائے گا۔ ہندوستان میں آج مسیحی برادری پر بھی ظلم ہو رہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ مودی نے تکبر میں اپنا آخری پتہ کھیل لیا ہے، اب کشمیر کی آزادی دور نہیں، ہم مہم چلائیں گے کہ سب سے پہلے مقبوضہ وادی میں کرفیو اٹھایا جائے۔

کشمیریوں سے یکجہتی کے دوران بھارت کو خبردار کیا گیا کہ کشمیر میں ڈیموگرافک رد و بدل کی بھارتی کوشش جنیوا کنونشن کے تحت سنگین جرم ہے۔ ادھر آئی ایس پی آر کی جانب سے نوجوانوں سے اپیل کی گئی کہ وہ اہل کشمیر کے ساتھ بھرپور یکجہتی کا اظہار کریں۔حقیقت یہ ہے یکجہتی مشن نے قوم اور سیاسی سواد اعظم میں ایک صائب روح پھونکی ہے۔

اب ضرورت اس بات کی ہے کہ بھارت کو اس کے مذموم عزائم سے باز رکھنے کے لیے قوم میں اتحاد و اتفاق رائے ،سیاسی افہام وتفہیم، خطے کی صورتحال اور ملک میں داخلی استحکام اور معاشی ترقی و قومی خوشحالی کے باب میںبھی ٹھوس اقدامات کیے جائیں،دشمن کو کوئی موقع نہیں ملنا چاہیے۔ قوم نے اپنی کمٹمنٹ دے دی ہے اب حکمرانوں اور اہل سیاست کی باری ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔