- سابق چیئرمین نے مجھے بورڈ میں اہم عہدے کی پیشکش کی تھی، تنویر احمد
- لیگی کارکن نے مریم نواز کو ایئرپورٹ پر سونے کا تاج پہنا دیا
- مونس الٰہی کی اہلیہ تحریم الہی کی منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت منظور
- شاہین آفریدی اور بابراعظم ایک دوسرے کے مدمقابل آگئے
- اربوں روپے کرپشن کیس؛ سابق سیکشن آفیسر وزیراعلیٰ سندھ سیکریٹریٹ کی ضمانت مسترد
- 17 ارب کی کرپشن؛ ڈاکٹر عاصم کی نیب ریفرنس سے بریت کی درخواست
- سندھ طاس معاہدہ، بھارت کی عالمی عدالت میں قانونی عمل رکوانے کی کوشش
- لوگ بیروزگاری کی وجہ سے خودکشیاں کر رہے ہیں، سندھ ہائیکورٹ
- انٹیلیجنس ایجنسیوں کی کارروائی، خودکش حملہ آوروں کا نیٹ ورک پکڑا گیا
- مریم نواز ابوظبی سے پاکستان کیلئے روانہ
- سپریم کورٹ؛ 13 برس تک مخالف کو جھوٹے مقدمے میں پھنسانے پر ایک لاکھ جرمانہ
- بھارت؛ ایک ساتھ اڑان بھرنے والے 2 جنگی طیارے تصادم کے بعد گر کر تباہ
- سعودی سپر کپ؛ النصر کے باہر ہونے کے ذمہ دار ’’رونالڈو‘‘ ہیں، کوچ
- قومی کفایت شعاری کمیٹی کی سفارشات وزیراعظم آفس کو موصول
- 22.16 ارب روپے کے 7 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری
- ڈالرمہنگا، پاکستانی سفارتخانوں کا عملہ 6 ماہ سے تنخواہ سے محروم
- پاکستانی کیوئسٹ نے برطانیہ میں نیا اعزاز حاصل کرلیا
- دہشت گردوں کی مدد کا الزام، برطانوی فوج کا اہلکار گرفتار
- دوستی کا جھانسہ دیکر اغوا برائے تاوان میں ملوث خاتون گرفتار
- کراچی کے علاقے ڈیفنس میں شہری کی فائرنگ سے ڈاکو ہلاک
کراچی میں مکھیوں کی ضرب المثل بہتات

مچھروں ، مکھیوں اور دیگر جراثیم کے باعث شہر بھر میں بیماریاں پھیل رہی ہیں۔ فوٹو: فائل
شہر قائد میں مکھیوں کی بہتات نے امریکی اخبارات کی بھرپور توجہ حاصل کرلی ہے۔ نیویارک ٹائمزکی رپورٹ کے مطابق کراچی میں مکھیاں اور سیلاب اکثر اکٹھے آتے ہیں اورکراچی کے رہائشی ان دونوں چیزوں سے اچھی طرح واقف ہیں۔
کاش ہم بحیثیت قوم یا فرد ایسا کارنامہ انجام دیتے کہ عالمی میڈیا کی توجہ کا مرکز بنتے لیکن صد افسوس کراچی کا ذکر ہوا بھی تو مکھیوں کے حوالے سے۔ شہر میں نکاسی آب اورکچرے کے دیرینہ مسائل کے بعد مکھیوں کا نیا مسئلہ سر اٹھا رہا ہے جب کہ سیاسی قیادت کئی سالوں سے ایک دوسرے پر الزام تراشی میں مصروف ہے اورکوئی بہتری کی صورتحال نہیں۔اب تو اہل کراچی کا دم گھٹ رہا ہے۔
اس شہر میں رہتے ہوئے، جس میں انتظامیہ نام کی کسی بھی شئے کا وجود باقی نہیں رہا ہے۔بدقسمتی سے پاکستان کے اقتصادی مرکزکراچی میں ناقص بلدیاتی نظام کے باعث مکھیوں اور مچھروں کی افزائش نسل کے لیے ہر قسم کی سہولت موجود ہے جیسے کہ ہر محلے کی، ہرگلی کے کونے میں گندگی اور غلاظت کے ڈھیر، سڑکوں پر عید الاضحی کے بعد قربانی کے جانوروں کی باقیات ، حالیہ مون سون بارشوں کے بعد جگہ جگہ کھڑا ہوا خون آلود پانی اور ابلتے ہوئے گٹر سے سڑکوں پر سیوریج کا پانی۔ پچھلے چند ہفتوں میں ملیریا اور ڈینگی کے مچھر،ہاؤس فلائی یعنی کوڑا کرکٹ پر بیٹھنے والی مکھی اور پیٹ کی بیماریاں پھیلانے والی بَلو فلائی کی بہتات نے اہلِ کراچی کو شدید مشکلات میں مبتلا کیا ہوا ہے۔
کانگو وائرس پھیل رہا ہے، اس سال عید الاضحی اور بارشوں کے فوراً بعد جراثیم کش اسپرے ہونا ضروری تھا، لیکن کراچی توکچرے کے ڈھیر میں تبدیل ہوچکا ہے تمام سیاسی جماعتیں پوائنٹ اسکورنگ میں مصروف ہیں تو ایسی بھیانک صورتحال ، یعنی کرب اور اذیت کا سامنا شہری کررہے ہیں اس کو قلم بیان کرنے سے قاصر ہے ۔
مچھروں ، مکھیوں اور دیگر جراثیم کے باعث شہر بھر میں بیماریاں پھیل رہی ہیں۔ ڈائریا، ملیریا ، ٹائیفائیڈ اور پیٹ کے مختلف امراض کے مریضوں میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ بلدیہ عظمیٰ اور تمام بلدیاتی اداروں کو فوری طور پر جراثیم کش اسپرے کا سلسلہ شروع کرنا چاہیے۔ شہر کے اسپتال مریضوں سے بھرے ہوئے ہیں ، اگر اسپرے میں مزید کوتاہی اور تاخیر برتی گئی تو قیمتی جانوں کے ضیاع کا خدشہ ہے، جس کی تمام تر ذمے داری شہری وصوبائی انتظامیہ پرعائد ہوگی۔ بلاشبہ ماحولیاتی صفائی ستھرائی اور حفظان صحت کو بہتر بنا کر ہی دیرپا نتائج حاصل کیے جاسکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔