پاکستان کے پاس پاؤ اور آدھا پاؤ کے ایٹم بم بھی موجود ہیں، شیخ رشید

نمائندہ ایکسپریس  پير 2 ستمبر 2019
بھارت نے مذاکرات کا راستہ نہیں چھوڑا اب جنگ ہوئی تو آخری جنگ ہوگی (فوٹو: فائل)

بھارت نے مذاکرات کا راستہ نہیں چھوڑا اب جنگ ہوئی تو آخری جنگ ہوگی (فوٹو: فائل)

 لاہور: وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ بھارت نے مذاکرات کا کوئی راستہ نہیں چھوڑا جنگ ہوئی تو آخری جنگ ہوگی، بھارت سن لے پاکستان کے پاس پاؤ اور آدھا پاؤ کے بھی ایٹم بم موجود ہیں انہیں کہاں استعمال کرنا ہے ہمیں معلوم ہے۔

ریلوے میو گارڈن اور ننکانہ صاحب میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان ایٹمی جنگ نہیں چاہتا لیکن مسلط کی گئی تو جواب دیں گے، بھارت سن لے پاکستان کے پاس پاؤ اور آدھا پاؤ کے بھی ایٹم بم موجود ہیں جو ایک خاص علاقے کو بھی ٹارگٹ کرسکتے ہیں، ان بموں کو کہاں استعمال کرنا ہے ہمیں معلوم ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی قیادت میں کشمیر کے ایشو کو پوری دنیا میں اجاگر کریں گے، کسی نے پاکستان پر حملہ آور ہونے کی کوشش کی تو یہ آخری جنگ ہوگی، پاکستان ہماری زندگی اور موت کا سوال ہے، بھارت نے دو بڑی غلطیاں کی ہیں اور بات چیت کا کوئی راستہ باقی نہیں چھوڑا۔

انہوں ںے کہا کہ عمران خان نے جس جوش اور ولولے سے کشمیر کے معاملے پر مودی کو جواب دیا ہے وہ شاید کوئی اور لیڈر نہیں دے سکتا، ہندوستان کو تو جو کرنا تھا اس نے کردیا، میں ایک حساس نوعیت کی میٹنگ میں کہا تھا کہ جس میں کہا گیا کہ مودی کی غلطی ہاتھ سے نہیں نکلنی چاہیے۔

وزیر ریلوے نے کہا کہ عمران خان کی قیادت میں پاکستان نے مسئلہ کشمیر کو زندہ کر دیا ہے، مسئلہ کشمیر کے حل تک بھارت سے مذاکرات نہیں ہوسکتے، پاکستان کے دفاع کے لیے ہر حد تک جائیں گے، ہم سب پاک فوج کے پیچھے کھڑے ہیں، نہتے کشمیر یوں پر مظالم کے پہاڑ ڈھائے جا رہے ہیں اور ان کی نقل و حمل پر پاپندی ہے جب کہ آسام میں 30 لاکھ لوگوں کو نکالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

شیخ رشید نے کہا کہ کشمیر کے معاملے پر اپوزیشن اور حکومت اکٹھی ہوجائے تو اچھی بات ہے، عمران خان کے بعد کشمیر کی لڑائی اصل میں میڈیا لڑ رہا ہے جس پر میں سارے میڈیا کو سلام پیش کرتا، ریلوے کا پہیہ چلے گا تو پاکستان کی اکانومی چلے گی اس ملک کو اگر کوئی ادارہ سپورٹ کرسکتا ہے تو وہ ریلوے ہی ہے، رائل پام کے بعد بزنس ایکسپریس اور شالیمار ہسپتال کے کیس کو آگے لے کر جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ہم روزانہ 138 پسنجر ٹرینیں چلارہے ہیں اور یہ ساری ٹرینیں ریلوے کے افسران اور ریل مزدورں کی محنت کی وجہ سے ہے ، اگر ہم آئند 6 ماہ میں فریٹ سیکٹر کو ٹھیک نہ کرسکے تو پھر میں وزیر اعظیم کے حکم کے مطابق اس شعبہ کو پرائیوٹائز کر دوں گا اور پرائیویٹ پارٹیوں کو دعوت دیں گے کہ وہ آگے آئیں اورفریٹ کو چلائیں، ننکانہ صاحب میں سکھ بھائیوں کی سہولت کے لیے اسٹیشن کا نام بابا گرو نانک رکھ دیا ہے اور ہماری کوشش ہے کہ اسے جلد مکمل کریں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔