- عمران خان اور بشریٰ بی بی کی درخواستیں منظور، طبی معائنہ کروانے کا حکم
- حملے میں کوئی نقصان نہیں ہوا، تمام ڈرونز مار گرائے؛ ایران
- 25 برس مکمل، علیم ڈار دنیائے کرکٹ کے پہلے امپائر بن گئے
- قومی اسمبلی: جمشید دستی اور اقبال خان کے ایوان میں داخلے پر پابندی
- کراچی میں غیرملکیوں کی گاڑی کے قریب ہوا دھماکا خود کش تھا، رپورٹ
- مولانا فضل الرحمٰن کو احتجاج کرنا ہے تو کے پی میں کریں ، بلاول بھٹو زرداری
- کراٹے کمبیٹ 45؛ شاہ زیب رند نے ’’بھارتی کپتان‘‘ کو تھپڑ دے مارا
- بلوچستان کابینہ کے 14 وزراء نے حلف اٹھا لیا
- کینیا؛ ہیلی کاپٹر حادثے میں آرمی چیف سمیت 10 افسران ہلاک
- قومی و صوبائی اسمبلی کی 21 نشستوں کیلیے ضمنی انتخابات21 اپریل کو ہوں گے
- انٹرنیٹ بندش کا اتنا نقصان نہیں ہوتا مگر واویلا مچا دیا جاتا ہے، وزیر مملکت
- پی ٹی آئی کی لیاقت باغ میں جلسہ کی درخواست مسترد
- پشاور میں صحت کارڈ پر دوائیں نہ ملنے کا معاملہ؛ 15 ڈاکٹرز معطل
- پہلا ٹی20؛ عماد کو پلئینگ الیون میں کیوں شامل نہیں کیا؟ سابق کرکٹرز کی تنقید
- 9 مئی کیسز؛ فواد چوہدری کی 14 مقدمات میں عبوری ضمانت منظور
- بیوی کو آگ لگا کر قتل کرنے والا اشتہاری ملزم بہن اور بہنوئی سمیت گرفتار
- پی ٹی آئی حکومت نے دہشتگردوں کو واپس ملک میں آباد کیا، وفاقی وزیر قانون
- وزیر داخلہ کا کچے کے علاقے میں مشترکہ آپریشن کرنے کا فیصلہ
- فلسطین کواقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کا وقت آ گیا ہے، پاکستان
- مصباح الحق نے غیرملکی کوچز کی حمایت کردی
مودی سرکار آسام میں کسی کے بھی بے وطن نہ ہونے کو یقینی بنائے، اقوام متحدہ
نیویارک: اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین فیلیپو گرانڈی نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ جنوبی ایشیا میں کسی ایک بھی فرد کے بے وطن نہ ہونے کو یقینی بنائے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین فیلیپو گرانڈی نے مودی حکومت کی جانب سے آسام میں 19 لاکھ افراد کو بھارتی شہری تسلیم نہ کرنے سے پیدا ہونے والے انسانی المیے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کو شہریت سے محروم کردینا عالمی سطح پر بے وطنیت کے خاتمے کی کاوشوں کو شدید نقصان پہنچائے گا۔
یہ خبر پڑھیں: بھارت نے مسلمانوں سمیت 19 لاکھ سے زائد افراد کی شہریت منسوخ کردی
دوسری جانب ایمنسٹی انٹرنیشنل کا غیر ملکیوں سے متعلق بھارتی ٹربیونل کے فیصلے پر سوالات اُٹھاتے ہوئے قومی وعالمی معیارکے مطابق فیصلےکرنے پر زور دیا اور مودی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کسی بھی شخص کی غیر واضح بنیاد پر شہریت ختم نہ کی جائے اور ٹربیونل میں جانبدارانہ فیصلوں سے گریز کیا جائے۔ یہ لاکھوں کی زندگیوں کا معاملہ ہے جسے تنگ نظری نہیں بلکہ فراغ دلی کے ساتھ حل کیا جانا چاہیئے۔
ادھر آسام کے سابق وزیر اعلٰی ترون گوگوئی نے آسام میں لاکھوں افراد کی شہریت ختم کرنے کے عمل پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ گورکھا برادری کے ایک لاکھ افراد کے نام بھی فہرست سے غائب ہیں۔ مودی حکومت کی ٹریبیونل نے انصاف سے کام نہیں لیا۔ وزیراعلیٰ مغربی بنگال ممتا بنر جی نے بھی مودی سرکار کے اقدام کو متعصبانہ اور نفرت پر مبنی قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ مودی سرکار نے آسام ریاست میں 19 لاکھ سے زائد افراد کی شہریت منسوخ کردی ہے، یہ خاندان نسلوں سے آسام میں آباد تھے تاہم ٹریبیونل کے سامنے 70 کی دہائی میں بنگلہ دیش سے آسام آمد کے دستاویزی ثبوت پیش نہیں کرسکے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔