مودی سرکار آسام میں کسی کے بھی بے وطن نہ ہونے کو یقینی بنائے، اقوام متحدہ

ویب ڈیسک  پير 2 ستمبر 2019
مودی سرکار کی نفرت آمیز پالیسی کے تحت 19 لاکھ مسلمانوں کی شہریت منسوخ کردی گئی ہے۔ فوٹو : فائل

مودی سرکار کی نفرت آمیز پالیسی کے تحت 19 لاکھ مسلمانوں کی شہریت منسوخ کردی گئی ہے۔ فوٹو : فائل

 نیویارک: اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین فیلیپو گرانڈی نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ جنوبی ایشیا میں کسی ایک بھی فرد کے بے وطن نہ ہونے کو یقینی بنائے۔ 

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین فیلیپو گرانڈی نے مودی حکومت کی جانب سے آسام میں 19 لاکھ افراد کو بھارتی شہری تسلیم نہ کرنے سے پیدا ہونے والے انسانی المیے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کو شہریت سے محروم کردینا عالمی سطح پر بے وطنیت کے خاتمے کی کاوشوں کو شدید نقصان پہنچائے گا۔

یہ خبر پڑھیں: بھارت نے مسلمانوں سمیت 19 لاکھ سے زائد افراد کی شہریت منسوخ کردی

دوسری جانب ایمنسٹی انٹرنیشنل کا غیر ملکیوں سے متعلق بھارتی ٹربیونل کے فیصلے پر سوالات اُٹھاتے ہوئے  قومی وعالمی معیارکے مطابق فیصلےکرنے پر زور دیا اور مودی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کسی بھی شخص کی غیر واضح بنیاد پر شہریت ختم نہ کی جائے اور ٹربیونل میں جانبدارانہ فیصلوں سے گریز کیا جائے۔ یہ لاکھوں کی زندگیوں کا معاملہ ہے جسے تنگ نظری نہیں بلکہ فراغ دلی کے ساتھ حل کیا جانا چاہیئے۔

ادھر آسام کے سابق وزیر اعلٰی ترون گوگوئی نے آسام میں لاکھوں افراد کی شہریت ختم کرنے کے عمل پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ گورکھا برادری کے ایک لاکھ افراد کے نام بھی فہرست سے غائب ہیں۔ مودی حکومت کی ٹریبیونل نے انصاف سے کام نہیں لیا۔ وزیراعلیٰ مغربی بنگال ممتا بنر جی نے بھی مودی سرکار کے اقدام کو متعصبانہ اور نفرت پر مبنی قرار دیا ہے۔

واضح رہے کہ مودی سرکار نے آسام ریاست میں 19 لاکھ سے زائد افراد کی شہریت منسوخ کردی ہے، یہ خاندان نسلوں سے آسام میں آباد تھے تاہم ٹریبیونل کے سامنے 70 کی دہائی میں بنگلہ دیش سے آسام آمد کے دستاویزی ثبوت پیش نہیں کرسکے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔