پنجاب میں جرائم پیشہ افراد کیخلاف خواتین پولیس شوٹرز میدان میں آگئیں

نعمان شیخ  پير 2 ستمبر 2019
پولیس فورس کی 50 خواتین کو اسنائپ شوٹنگ کی تربیت دی گئی فوٹو:رپورٹر

پولیس فورس کی 50 خواتین کو اسنائپ شوٹنگ کی تربیت دی گئی فوٹو:رپورٹر

 لاہور: جرائم پیشہ افراد ہوشیار ہوجائیں کہ اب وہ خواتین پولیس شوٹرز کے نشانے پر ہوں گے۔

ایس پی ہیڈ کوارٹرز سید قرار حسین شاہ نے پولیس فورس میں پہلے مرحلے میں 50 خواتین پر مشتمل ایک دستہ تشکیل دیا ہے جنہیں پولیس لائنز قلعہ گجر سنگھ میں شوٹنگ کی تربیت دی گئی۔

پولیس ٹرینر مصروفیہ عندلیب نے خواتین اہلکاروں کو ایس ایم جی رائفل اور پسٹل کے میگزین میں گولیاں بھرنا سکھایا، اور اسلحہ لوڈ و ان لوڈ کرنے کی تربیت دی۔ ٹرینر نے خواتین اہلکاروں کو پوزیشن لینے سے فائر کروانے تک کی مشق بھی کروائی۔ تمام خواتین اہلکاروں سے ایس ایم جی رائفل اور پسٹل سے 50 ، 50 فائر کروائے گئے۔

ایس پی ہیڈ کوارٹر سید قرار حسین شاہ نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ حالیہ دہشت گردی کی لہر میں خواتین پولیس اہلکاروں کی ٹریننگ اہم ضرورت بن گئی ہے، محرم الحرام کے جلوس کے راستوں پر گھروں کی چھتوں پر مرد پولیس اہلکار تعینات کرنے میں مشکلات پیش آتی ہیں، مقامی لوگوں کو شکایت ہوتی تھی کہ ان کے گھر میں خواتین ہیں اس لیے وہ اہلکار کو چھت پر نہیں بھیج سکتے، ان شکایات کے ازالہ کے لیے پولیس فورس کی خواتین کو اسنائپ شوٹنگ کی تربیت دی گئی۔

سید قرار حسین نے مزید بتایا کہ جلوس کے راستوں پر کمرشل عمارتوں پر پولیس کے جوان اور گھروں کی چھتوں پر خواتین شوٹرز تعینات ہوں گی۔

اسنائپ شوٹنگ کی تربیت حاصل کرنے والی خاتون پولیس اہلکار جمیلہ پروین اور عشرہ نے بتایا کہ اسلحہ چلانے کی تربیت سے ان کی خود اعتمادی میں اضافہ ہوا، ان کا نا صرف خوف دور ہوا بلکہ جرائم پیشہ عناصر کا قلع قمع کرنے کا حوصلہ بھی بڑھ گیا۔

پولیس ٹرینر مصروفیہ عندلیب نے بتایا کہ اسنائپ شوٹرز کو سرچ آپریشنز کے دوران میٹل ڈکیٹر سے تلاشی کی تربیت سمیت ہجوم کو منتشر کرنے اور ہر طرح کے حالات سے نمٹنے کی مکمل تربیت دی گئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔