رئیل اسٹیٹ سیکٹر کو ریگولیٹ کرنے کیلیے اتھارٹی بنانے کا فیصلہ

حسیب حنیف  منگل 3 ستمبر 2019
ہر منصوبے کے لیے اتھارٹی کی منظوری لازمی، ایجنٹس کی رجسٹریشن ہو گی، تنازعات کے تصفیہ کیلیے ٹربیونل قائم ہو گا
 فوٹو: فائل

ہر منصوبے کے لیے اتھارٹی کی منظوری لازمی، ایجنٹس کی رجسٹریشن ہو گی، تنازعات کے تصفیہ کیلیے ٹربیونل قائم ہو گا فوٹو: فائل

 اسلام آباد:  وفاقی حکومت نے رئیل اسٹیٹ سیکٹر کو ریگولیٹ کرنے کیلیے اتھارٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ تنازعات کے تصفیہ کے لیے اپیلٹ ٹربیونل بھی قائم کیا جائے گا۔

ایکسپریس کو حاصل دستاویز کے مطابق ہاؤسنگ سیکٹر کی موثر مینجمنٹ اور رئیل اسٹیٹ سیکٹر کے فروغ کے لیے رئیل اسٹیٹ ریگولیشن اینڈ ڈیولپمنٹ بل 2019کو حتمی شکل دے دی گئی ہے جو منظوری کیلیے آج وفاقی کابینہ میں پیش کیا جائے گا، اس کے تحت رئیل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی ( ریرا ) قائم کی جائے گی۔

بل کے مطابق کوئی بھی رئیل اسٹیٹ کا منصوبہ شروع کرنے سے پہلے اتھارٹی کی منظوری لازمی قرار دی جائے گی، اس کے بغیر کوئی پروموٹر پلاٹ کی خرید و فروخت کر سکے گا نہ اشتہار چلا سکے گا، ہاؤسنگ کا کوئی بھی منصوبہ شروع کرنے سے پہلے ڈویلپر کو ماضی میں کیے جانے والے منصوبوں کی تفصیلات بھی جمع کرانا ہوں گی اور آئندہ کا پورا پلان بھی پیش کرنا ہو گا، کسی بھی خلا ف ورزی کی صورت میں پروموٹرکا لائسنس منسوخ ہو گا۔

تمام رئیل اسٹیٹ ایجنٹس کو کسی بھی قسم کے پلاٹ، مکان یا بلڈنگ کی خرید و فروخت کیلئے اپنے آپ کو رجسٹر کرانا ہو گا ،اتھارٹی کا کام الاٹیز اور رئیل اسٹیٹ ایجنٹس کے حقوق کا تحفظ ہو گا، رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں سرمایہ کاری کو فروغ دیا جائے گا، راتھارٹی کوحکومت کے رئیل اسٹیٹ منصوبوں کی ڈویلپمنٹ پر مشورہ بھی دینے کا اختیار ہو گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔