- ٹویوٹا نے گاڑیوں کی قیمتوں میں بڑا اضافہ کردیا
- شیخ رشید کی لال حویلی خالی کرانے سے روکنے کی درخواست خارج
- سابق چیئرمین نے مجھے بورڈ میں اہم عہدے کی پیشکش کی تھی، تنویر احمد
- لیگی کارکن نے مریم نواز کو ایئرپورٹ پر سونے کا تاج پہنا دیا
- مونس الٰہی کی اہلیہ تحریم الہی کی منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت منظور
- شاہین آفریدی اور بابراعظم ایک دوسرے کے مدمقابل آگئے
- اربوں روپے کرپشن کیس؛ سابق سیکشن آفیسر وزیراعلیٰ سندھ سیکریٹریٹ کی ضمانت مسترد
- 17 ارب کی کرپشن؛ ڈاکٹر عاصم کی نیب ریفرنس سے بریت کی درخواست
- سندھ طاس معاہدہ، بھارت کی عالمی عدالت میں قانونی عمل رکوانے کی کوشش
- لوگ بیروزگاری کی وجہ سے خودکشیاں کر رہے ہیں، سندھ ہائیکورٹ
- انٹیلیجنس ایجنسیوں کی کارروائی، خودکش حملہ آوروں کا نیٹ ورک پکڑا گیا
- مریم نواز ابوظبی سے پاکستان کیلئے روانہ
- سپریم کورٹ؛ 13 برس تک مخالف کو جھوٹے مقدمے میں پھنسانے پر ایک لاکھ جرمانہ
- بھارت؛ ایک ساتھ اڑان بھرنے والے 2 جنگی طیارے تصادم کے بعد گر کر تباہ
- سعودی سپر کپ؛ النصر کے باہر ہونے کے ذمہ دار ’’رونالڈو‘‘ ہیں، کوچ
- قومی کفایت شعاری کمیٹی کی سفارشات وزیراعظم آفس کو موصول
- 22.16 ارب روپے کے 7 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری
- ڈالرمہنگا، پاکستانی سفارتخانوں کا عملہ 6 ماہ سے تنخواہ سے محروم
- پاکستانی کیوئسٹ نے برطانیہ میں نیا اعزاز حاصل کرلیا
- دہشت گردوں کی مدد کا الزام، برطانوی فوج کا اہلکار گرفتار
رئیل اسٹیٹ سیکٹر کو ریگولیٹ کرنے کیلیے اتھارٹی بنانے کا فیصلہ

ہر منصوبے کے لیے اتھارٹی کی منظوری لازمی، ایجنٹس کی رجسٹریشن ہو گی، تنازعات کے تصفیہ کیلیے ٹربیونل قائم ہو گا فوٹو: فائل
اسلام آباد: وفاقی حکومت نے رئیل اسٹیٹ سیکٹر کو ریگولیٹ کرنے کیلیے اتھارٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ تنازعات کے تصفیہ کے لیے اپیلٹ ٹربیونل بھی قائم کیا جائے گا۔
ایکسپریس کو حاصل دستاویز کے مطابق ہاؤسنگ سیکٹر کی موثر مینجمنٹ اور رئیل اسٹیٹ سیکٹر کے فروغ کے لیے رئیل اسٹیٹ ریگولیشن اینڈ ڈیولپمنٹ بل 2019کو حتمی شکل دے دی گئی ہے جو منظوری کیلیے آج وفاقی کابینہ میں پیش کیا جائے گا، اس کے تحت رئیل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی ( ریرا ) قائم کی جائے گی۔
بل کے مطابق کوئی بھی رئیل اسٹیٹ کا منصوبہ شروع کرنے سے پہلے اتھارٹی کی منظوری لازمی قرار دی جائے گی، اس کے بغیر کوئی پروموٹر پلاٹ کی خرید و فروخت کر سکے گا نہ اشتہار چلا سکے گا، ہاؤسنگ کا کوئی بھی منصوبہ شروع کرنے سے پہلے ڈویلپر کو ماضی میں کیے جانے والے منصوبوں کی تفصیلات بھی جمع کرانا ہوں گی اور آئندہ کا پورا پلان بھی پیش کرنا ہو گا، کسی بھی خلا ف ورزی کی صورت میں پروموٹرکا لائسنس منسوخ ہو گا۔
تمام رئیل اسٹیٹ ایجنٹس کو کسی بھی قسم کے پلاٹ، مکان یا بلڈنگ کی خرید و فروخت کیلئے اپنے آپ کو رجسٹر کرانا ہو گا ،اتھارٹی کا کام الاٹیز اور رئیل اسٹیٹ ایجنٹس کے حقوق کا تحفظ ہو گا، رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں سرمایہ کاری کو فروغ دیا جائے گا، راتھارٹی کوحکومت کے رئیل اسٹیٹ منصوبوں کی ڈویلپمنٹ پر مشورہ بھی دینے کا اختیار ہو گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔