- سابق اولمپئین خواجہ جنید پر تاحیات پابندی لگادی گئی
- غیر معیاری پچ کے باعث چیف گراؤنڈ مین کو عہدے سے ہٹادیا گیا
- نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب کیخلاف پی ٹی آئی کی درخواست پر اعتراضات
- دہشتگرد عسکریت پسندی کیخلاف ہماری کامیابیاں پلٹنا چاہتے ہیں، وزیراعظم
- لاپتا کانسٹیبل کیس؛ پولیس حکام کو جیل بھیجنے کا وقت آگیا، سندھ ہائیکورٹ
- کراچی، بیوی نے تیز دھار آلے کا وار کرکے شوہر کو زخمی کر دیا
- آٹو میٹک بکنگ اینڈ ٹریول کیلئے ریلوے کی ’’رابطہ‘‘ ایپ متعارف
- بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں اربوں روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف
- انڈس موٹرز کا دو ہفتوں کے لیے پلانٹ بند کرنے کا اعلان
- کراچی؛ ایم کیو ایم کا قومی اسمبلی کی نشستوں پر ضمنی انتخاب لڑنےکا فیصلہ
- حکومت کی آئی ایم ایف جائزہ مشن کو شرائط پوری کرنے کی یقین دہانی
- فیفا ورلڈکپ جیتنے کے بعد سب کچھ بدل گیا، میسی
- تاندہ ڈیم میں کشتی ڈوبنے کا واقعہ، جاں بحق طلباء کی تعداد 40 ہوگئی
- موٹروے اسکینڈل؛ سابق وزیر کے پرسنل اسسٹنٹ سے 44 کروڑ کی ریکوری
- نشے میں دھت خاتون کی طیارے میں ہنگامہ آرائی، فضائی میزبان کو مکا مار دیا
- پشاور پولیس لائن دھماکا، ایک المیہ
- چوہدری شجاعت مسلم لیگ ق کے صدر برقرار، الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنا دیا
- کراچی کے صارفین کیلیے بجلی 10روپے 80پیسے فی یونٹ سستی
- ہائی کورٹ ازخود نوٹس کا اختیار استعمال نہیں کر سکتی، سپریم کورٹ
- الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج؛عمران خان کی حاضری استثنا کی درخواست منظور
قرض معاف کرنے کے حوالے سے حقائق کو توڑمروڑ کر پیش کیا جارہا ہے، وزیراعظم

قومی خزانے کی حفاظت کی ذمہ داری خود لی ہے، کسی کو نہیں نوازا جائے گا، وزیراعظم، فوٹو: فائل
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ 208 ارب روپے معاف کرنے کے حوالے سے حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا جارہا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں 7 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا، اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور بھارت کے لیے فضائی حدود بند کرنے کا معاملہ بھی زیر غور آیا، پہلے اسلامی کیلنڈر کو حتمی شکل دینے کے لیے کمیٹی قائم کرنے کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں کابینہ ارکان کی جانب سے عوامی فلاح کے منصوبوں پر تجاویز دی گئیں جب کہ کابینہ ارکان نے مختلف کمپنیوں کو 208 ارب روپے معاف کرنے پر سوالات اٹھا دیے، اجلاس میں گیس انفراسٹرکچر سرچارج کی مد میں 208 ارب روپے معاف کرنے پر طویل بحث ہوئی اور حکومتی معاشی ٹیم نے کابینہ ارکان کو معاملے پر تفصیلی بریفنگ دی۔
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ معاشی ٹیم 208 ارب روپے معاف کرنے کی مکمل تفصیل قوم کے سامنے رکھے، قرض معاف کرنے کے حوالے سے حقائق کو توڑمروڑ کر پیش کیا جارہا ہے، گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سرچارج کے حوالے سے حقائق بتانا ضروری ہیں، قومی خزانے کی حفاظت کی ذمہ داری خود لی ہے، کسی کو نہیں نوازا جائے گا۔
اجلاس میں کابینہ نے وفاقی تعلیمی اداروں کے ملازمین کی مستقلی کے معاملے پر اعلی سطح کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا، میٹی دیگر اداروں میں بھی ڈیلی ویجز ملازمین کے حوالے سے بھی فیصلہ کرے گی، جب کہ اسلامی کیلنڈر کا معاملہ وزارت مذہبی امور کو بھجوادیا گیا، وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے سی پیک کے فیصلوں کی بھی توثیق کردی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔