خیبرپختونخوا میں پولیو کا ایک اور کیس سامنے آگیا

شاہدہ پروین / ویب ڈیسک  بدھ 4 ستمبر 2019
متاثرہ بچی کو پولیو سے بچاؤ کے  حفاظتی قطرے نہیں پلائے گئے تھے، ذرائع محکمہ صحت 
فوٹو: فائل

متاثرہ بچی کو پولیو سے بچاؤ کے حفاظتی قطرے نہیں پلائے گئے تھے، ذرائع محکمہ صحت فوٹو: فائل

پشاور: خیبرپختونخوا کے ضلع لکی مروت سے پولیو کا ایک اور کیس سامنے آیا ہے جس کے بعد صوبے بھر میں پولیو کیسز کی تعداد 45 ہوگئی ہے۔

خیبرپختونخوا کے ضلع لکی مروت سے پولیو کا ایک اور کیس سامنے آیا ہے، پولیو سے متاثرہ بچی کی عمر 5 ماہ ہے۔ محکمہ صحت کے ذرائع کے مطابق متاثرہ بچی کو پولیو سے بچاؤ کے  حفاظتی قطرے نہیں پلائے گئے تھے، بچی کے نمونے قومی ادارہ صحت اسلام آباد کو بجھوائے گئے تھے جس میں پولیو وائرس کی تصدیق کی گئی ہے۔

ضلع لکی مروت میں اس سے قبل 2 پولیو کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں جبکہ صوبے میں بنوں ڈویژن سب سے زیادہ متاثرہ ہے جہاں رواں سال اب تک 30 کیسز سامنے آچکے ہیں۔ قبل ازیں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان لکی مروت اور بنوں کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرز کو پولیو کے حوالے سے ناقص کارکردگی پر عہدوں سے ہٹا چکے ہیں۔

خیبرپختونخوا کے بعض دیگر اضلاع سے بھی پولیو کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں جن میں شانگلہ میں ایک، ڈی آئی خان میں ایک،  تورغر میں 5، ہنگو میں 2 اور چارسدہ سے ایک کیس رپورٹ ہوا ہے جب کہ ضم شدہ قبائلی اضلاع میں خیبر سے ایک، باجوڑ سے ایک اور شمالی وزیرستان سے 8 پولیو کیسز سامنے آچکے ہیں۔

ایمرجنسی آپریشن سنٹر کے کوآرڈینیٹر کامران احمد آفریدی کا کہنا ہے کہ پولیو کیسز کی بڑی وجہ والدین کا بچوں کو حفاظتی قطرے پلانے سے انکار ہے جب کہ پولیو ویکسین ہر لحاظ سے محفوظ ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔