- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
جاپان میں کروڑوں سال پرانی ڈائنوسار کی نئی نسل دریافت
ٹوکیو: سائنس دانوں نے جاپان میں ڈائنوسار کی ایک نئی نسل دریافت کی ہے جس کی پیمائش 24 فٹ ہے اور یہ کرہ ارض پر 7 کروڑ سال قبل پائے جاتے تھے۔
سائنسی جریدے ‘سائنٹیفک رپورٹس‘ میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق ہوکائیڈو یونیورسٹی کے محقق یوشیٹسوگو کوبایائشی نے اپنی ٹیم کے ہمراہ جاپان کی تاریخ کے سب سے بڑے ڈائنوسار کا ڈھانچہ دریافت کیا ہے۔ سائنس دانوں کو 2013 میں اس ڈائنوسار کی صرف دم کی ہڈی ملی تھی تاہم 4 سال کی مسلسل محنت اور اطرافی علاقوں کی کھدائی کے بعد ماہرین اب تقریباً مکمل ڈھانچہ دریافت کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔
جاپانی سائنس دانوں کا دعویٰ ہے کہ یہ ملک سے ملنے والا اب تک کا سب سے بڑا ڈائنوسار ہے جس کی لمبائی 8 میٹر یعنی 24 فٹ ہے جب کہ مرتے وقت اس کی عمر 9 برس اور وزن 4 سے 5 ٹن کے درمیان ہو سکتا تھا۔ ڈائنوسار کی یہ نسل سبزی خور تھی اور زیادہ تر سمندر کنارے رہنا پسند کیا کرتی تھی۔ یہ ڈائنوسار کرہ ارض پر 7 کروڑ 20 لاکھ سال پہلے رہا کرتے تھے۔
اس ڈائنوسار کی کھوج لگانے والی ہوکائیڈو یونیورسٹی کی ٹیم نے ڈائنوسار کی اس نسل کو ‘کامو سائورس جاپونیکس‘ کا نام دیا جس کا مطلب ‘جاپانی ڈریگن‘ ہے۔ جاپانی محقق اس بات پر نازاں ہیں کہ ان کے ملک میں کبھی ڈائنوسار آباد تھے اور اب ان کی باقیات ملنے سے جہاں کرہ ارض پر ہونے والے ارتقائی عمل کو جاننے میں مدد ملے گی وہیں جاپان کی تاریخ سے متعلق اہم انکشافات متوقع ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔