گگلی ماسٹر عبدالقادر پر عقیدت کے پھول نچھاور

اسپورٹس رپورٹر / میاں اصغر سلیمی  اتوار 8 ستمبر 2019
پاکستان کرکٹ کا بڑا نقصان ہوگیا(سرفراز) بہت اچھے انسان تھے،انضمام۔ فوٹو:فائل

پاکستان کرکٹ کا بڑا نقصان ہوگیا(سرفراز) بہت اچھے انسان تھے،انضمام۔ فوٹو:فائل

لاہور: عبدالقادر پر عقیدت کے پھول نچھاور کرنے کا سلسلہ جاری رہا۔

جمعے کی شب انتقال کرجانے والے گگلی ماسٹر عبدالقادر کو کرکٹرز کی بڑی تعداد نے زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا ہے،انضمام الحق نے کہاکہ لیگ اسپنر بڑے قومی ہیرو اور بہت اچھے انسان تھے،دنیا بھر میں ان کے پرستار موجود ہیں۔

مشتاق احمد نے کہا کہ عبدالقادر ایک عظیم کرکٹر تھے، میں ان کے درجات کی بلندی کیلیے دعاگو ہوں،سرفرازاحمد نے کہا کہ پاکستان کرکٹ کا بہت بڑا نقصان ہوگیا،انھوں نے ملک کیلیے بڑی خدمات سرانجام دیں، باسط علی نے کہا کہ عبدالقادر شین وارن اور عمران طاہر سمیت دنیا کو لیگ اسپن کا آرٹ سکھانے والے استاد تھے، علیم ڈار نے کہا کہ میرا ان کے ساتھ خاص رشتہ تھا، دل میں جو بات ہوتی وہ زبان پر لے آتے۔

سابق آسٹریلوی اسپنر شین وارن نے کہا کہ میری 1994 میں عبدالقادر سے ملاقات ہوئی تھی، لیگ اسپن کرنے والے بیشتر بولرز ان سے ہی متاثر تھے۔ سچن ٹنڈولکر نے کہا کہ مجھے ان کا سامنا کرنے کا موقع ملا، وہ اپنے وقت کے بہترین اسپنرز میں سے ایک تھے،میں ان کی فیملی سے اظہار تعزیت کرتا ہوں۔

ہربھجن سنگھ نے کہا کہ عبدالقادر سے 2سال پہلے ملاقات ہوئی تھی، ایک چیمپئن بولر کی کمی ہمیشہ محسوس ہو گی۔ بشن سنگھ بیدی نے کہا کہ عبد القادر بڑے دل والے دوست کرکٹر تھے، ان کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔

روی چندرن ایشون نے کہا کہ عبدالقادر پاکستان میں اسپن بولنگ کا ایک بہت بڑا نام تھے۔ وی وی ایس لکشمن نے کہا کہ وہ دنیا کے بہترین لیگ اسپنرز میں سے ایک تھے، ان کے بولنگ کا منفرد انداز سحر میں مبتلا کردیتا تھا۔

عبدالقادرکی دلچسپ واقعات پرمبنی کتاب ادھوری

سابق ٹیسٹ کرکٹر عبدالقادر کی وفات کے ساتھ ہی دلچسپ واقعات پر مبنی کتاب بھی ادھوری رہ گئی،ماضی کے عظیم لیگ اسپنر اپنی کتاب کے ابتدائی100 سے زائد صفحات مکمل کر چکے تھے،وہ اسے جلد مکمل کر کے تقریب رونمائی میں ورلڈ کپ 1992ء کی فاتح ٹیم کے کپتان اور وزیر اعظم عمران خان کو مدعو کرنا چاہتے تھے۔

ذرائع کے مطابق کتاب میں عبدالقادر نے لکھاکہ غربت کا یہ عالم تھا کہ اگر صبح کھانا مل گیا تو پتہ نہیں ہوتا تھا کہ شام کو کچھ ملے گا یا نہیں،اپنی کتاب میں عبدالقادر نے محلے داروں کو تنگ کرنے ، بک شاپ پرمعمولی معاوضے پر کام کرنے ، کپڑے دھونے والے بیٹ سے نوکیلے پتھر کو گیند سمجھ کر شاٹس لگانے،گورنمنٹ کالج لاہورمیں کرکٹ ٹرائلز دینے سمیت دلچسپ واقعات کو موضوع بنایا تھا۔

انھوں نے ٹیسٹ ڈیبیو پر عمدہ کارکردگی نہ دکھانے کے بعد مایوسی کی کیفیت اور کپتان وسیم باری کی حوصلہ افزائی سمیت متعدد واقعات کو خوبصورت انداز میں قلمبند کیا۔ عمران خان کی کرکٹ خدمات اور قائدانہ صلاحیتوں، سرفراز نواز اور اقبال قاسم کے ساتھ دوستی ، جسٹس قیوم کمیشن رپورٹ، بھارت کے ساتھ میچز، آسٹریلوی لیگ اسپنرشین وارن کی دھرم پورہ آمد کے واقعات کا بھی تفصیلی ذکر کیا گیا تھا۔

ایک جگہ پر عبدالقادر نے لکھا کہ میں دوستوں کے ساتھ انٹرنیشنل میچز دیکھنے کیلیے قذافی اسٹیڈیم جایا کرتا، ٹکٹ کے پیسے نہ ہونے کے وجہ سے اندر داخل ہونے سے منع کر دیا جاتا،پھر کسی نہ کسی طرح دیوار پھلانگ کر داخل ہو جاتا، وقت بھی کیا چیز ہے جس جگہ سے چوروں کی طرح اسٹیڈیم میں داخل ہوتا تھا، اسی جگہ پر اب قذافی اسٹیڈیم میں میرے نام کا انکلوژر موجود ہے۔

عبدالقادر چیف سلیکٹر کے طور پر کام کرنے، وہاب ریاض، عمر اکمل، محمد عامر سمیت نوجوان پلیئرز کو آگے لانے کا بھی کتاب میں تذکرہ کرنے کے خواہشمند تھے، وہ پی سی بی کا قبلہ درست کرنے اور ملکی کرکٹ کی بہتری پر تجاویز کو کتاب کا حصہ بنانا چاہتے تھے۔

عبدالقادر، وارن سے بھی بڑے بولر تھے، سابق آسٹریلوی کلب کپتان

عبدالقادر کے انتقال پر سابق آسٹریلوی کلب کے کپتان ای ین رگلزورتھ کی پرانی یادیں بھی تازہ ہوگئیں، انھوں نے ماسٹر لیگ اسپنر کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے شین وارن سے بھی بڑا بولر قرار دیا، عبدالقادر نے 43 برس کی عمر میں کارلٹن کرکٹ کلب کی جانب سے کھیلتے ہوئے 15.78 کی اوسط سے 72 وکٹیں لی تھیں۔

رگلز ورتھ نے کہا کہ میں نے اپنے طویل کیریئر میں عبدالقادر جیسا بولر نہیں دیکھا، ان کی اپنی ایک کلاس تھی، وہ صلاحیتوں کے معاملے میں شین وارن سے بھی کہیں آگے تھے۔

پاک بھارت میچ سے قبل عبدالقادر کے سوگ میں ایک منٹ کی خاموشی

اے سی سی انڈر19ایشیا کپ میں پاک بھارت میچ سے قبل ٹیسٹ کرکٹر عبدالقادر کے سوگ میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی، ٹائران فرنانڈو اسٹیڈیم مورا ٹووا میں ہونے والے اس مقابلے میں پاکستانی کرکٹرز سیاہ پٹیاں باندھ کر شریک ہوئے،عبدالقادر جمعے کی شب حرکت قلب بند ہونے سے انتقال کرگئے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔