آباد نے کراچی کو علامتی دارالخلافہ بنانے کی اپیل کردی

بزنس رپورٹر  اتوار 8 ستمبر 2019
وزیر اعظم کچھ دن کراچی میں بیٹھیں گے تو کراچی شہر کی اہمیت بڑھے گی،حسن بخشی۔ فوٹو: فائل

وزیر اعظم کچھ دن کراچی میں بیٹھیں گے تو کراچی شہر کی اہمیت بڑھے گی،حسن بخشی۔ فوٹو: فائل

کراچی: ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز(آباد) کے چیئرمین محمد حسن بخشی نے اپیل کی ہے کہ کراچی کو علامتی طور پر دوسرا دارالخلافہ بنایا جائے۔

چیئرمین محمد حسن بخشی نے کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں ظلم وبربریت کے باعث ملک میں یوم دفاع کے ساتھ یوم یکجہتی کشمیر بھی منایاجارہاہے۔6 ستمبر 1965 کوپاکستان کی مسلح افواج نے دشمن کے ناپاک عزائم خاک میں ملادیے تھے۔ یہ بات انھوں نے گزشتہ روز آباد کی جانب سے منعقدہ تقریب سے خطاب کے دوران کہی۔

انہوں نے کہاکہ وطن عزیز کے دفاع میں  میں پاک فوج کے افسران اور جوانوں نے اپنی قیمتی جانوں کے نذرانے پیش کیے جس پر افواج پاکستان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بھارت نے 8 لاکھ فوج کے ذریعے کشمیر پر غاصبانہ قبضہ کرکے کشمیریوں کو یرغمال بنا رکھا ہے یقین دلاتا ہوں کہ کشمیر کے آزادی کے لیے آباد اور تاجر برادری حکومت اور افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

حسن بخشی نے علی زیدی سے اپیل کی کہ وہ کراچی کو علامتی طور پر دوسرا دارالخلافہ بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔انھوں نے کہا کہ اس وقت  پی ٹی آئی کراچی کی سب سے بڑی پارٹی ہے،وزیر اعظم  کچھ دن کراچی میں بیٹھیں گے تو اس سے دنیابھر میں کراچی شہر کی اہمیت بڑھے گی اوراس شہرکے مسائل حل ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں 18 ماہ تک بلند عمارتوں کی تعمیر پر پابندی سے شہر میں 600 ارب روپے کی سرمایہ کاری رکی رہی اب جبکہ پابندی اٹھادی گئی ہے لیکن اس کے باوجود پانی کی کمی کی آڑ میں منصوبوں کی این او سی نہیں دی جارہی جس سے کراچی میں منظم شعبے کے 1000 بلڈرز بے روزگار ہوچکے ہیں۔

چیئرمین آباد نے کہا کہ اس وقت کراچی میں وہ لوگ کام کررہے ہیں جو غیر قانونی تعمیرات کرتے ہیں، حقیقی بلڈرز  کو کام شروع کرنے سے پہلے 18 این او سیز حاصل کرنی پڑتی ہیں۔

اس موقع پر آباد کے سینئر وائس چیئرمین انور داؤد نے کہا کہ کراچی میں پلاننگ کے تحت ڈرینج کا نظام بحال کیا جائے تو کراچی کے 50 فیصد مسائل حل ہوجائیں گے۔انھوں نے 6 ستمبر 1965 کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا۔ تقریب کے آخر میں آباد سدرن ریجن  کے چیئرمین ابراہیم حبیب نے بھی خطاب کیا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔