مقبوضہ کشمیر میں مظالم سے توجہ ہٹانے کیلیے مودی سرکار کی شاطرانہ چال

ویب ڈیسک  پير 9 ستمبر 2019
بھارتی کے فوجی افسران ملکی سرحد پر ممکنہ حملے کے راگ الاپنے لگے۔ فوٹو : فائل

بھارتی کے فوجی افسران ملکی سرحد پر ممکنہ حملے کے راگ الاپنے لگے۔ فوٹو : فائل

نئی دلی: بھارت کی بارڈر سیکیورٹی فورس نے مضحکہ خیز طور پر خبردار کیا ہے کہ بھارتی فوج اور عوام پر سمندر کے راستے حملے کیے جاسکتے ہیں جس کے لیے جیش محمد کے جنگجوؤں کو ’سمندر کی تہہ‘ میں ٹریننگ دی جارہی ہے۔

کشمیر میں جاری اپنے مظالم سے دنیا کی توجہ ہٹانے کے لیے مودی سرکار نے نئی چال چلتے ہوئے جھوٹ پر مبنی بے بنیاد دعویٰ کیا ہے کہ سمندر کی تہہ میں جیشِ محمد سے تعلق رکھنے والے 50 جنگجوؤں کو بھارت پر حملہ کرنے کی تربیت دی جا رہی ہے۔

بھارتی فوج کے جنوبی کمانڈ کے جی او سی لیفٹیننٹ جنرل ایس کے سینی کا کہنا تھا کہ بھارت کے جنوبی حصے پر فوجی اہلکاروں پر حملہ کیا جا سکتا ہے۔ جس کے لیے سیکیورٹی الرٹ بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ پڑوسی ملک جنگجوؤں کو سمندر کی تہہ میں تربیت دے رہا ہے۔

یہ خبر پڑھیں: بھارت پلوامہ واقعہ جیسا بہانہ بناکر پاکستان پر حملہ کرسکتا ہے، ترجمان پاک فوج

بھارتی فوج کی لیفٹیننٹ جنرل کے انکشاف کے بعد کیرالہ پولیس نے بھی برق رفتاری کا مظاہرہ کرتے ہوئے تمام اضلاع کے چیفس کو الرٹ جاری کر دیا ہے اور ساحلی علاقوں پر پولیس کی پٹرولنگ اور پُرہجوم مقامات پر تعینات نفری میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے۔

قبل ازیں بھارتی بحریہ کے چیف آف نیول اسٹاف ایڈمرل کرمبیر سنگھ نے نے پونا میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے بھارت پر بحری حملے کا بے سروپا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارتی بحریہ نے بھی تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔

واضح رہے کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان اور ڈی جی آئی ایس پی آر نے مودی سرکار کے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد کئی بار دنیا کو آگاہ کیا ہے کہ بھارت اپنے غیر آئینی اقدام اور کشمیریوں پر مظالم سے دنیا کی توجہ ہٹانے کے لیے پلوامہ حملے جیسا کوئی ڈرامہ رچا سکتا ہے اور ذمہ دار پاکستان کو قرار دے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔