کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس کو مائع ایندھن بنانے والی ٹیکنالوجی

ویب ڈیسک  منگل 10 ستمبر 2019
ماہرین نے کاربن ڈائی آکسائیڈ سے مائع ایندھن بنانے کا نیا طریقہ دریافت کیا ہے (فوٹو: فائل)

ماہرین نے کاربن ڈائی آکسائیڈ سے مائع ایندھن بنانے کا نیا طریقہ دریافت کیا ہے (فوٹو: فائل)

ہیوسٹن، امریکہ: امریکی ماہرین نے ایک نئی ٹیکنالوجی وضع کی ہے جس کے تحت ماحول دشمن اور عالمی تپش کی وجہ بننے والی کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس کو مائع ایندھن میں تبدیل کیا جاسکتا ہے۔

اچھی خبر یہ ہے کہ اگر تجارتی پیمانے پر یہ طریقہ کامیاب ہوجاتا ہے تو وہ دن دور نہیں جب کیمیائی صنعتوں پر بھی انقلابی اثرات مرتب ہوں گے۔ اس ٹیکنالوجی میں فارمک ایسڈ تیار ہوتا ہے جسے ان گنت کاموں کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

ہفت روزہ تحقیقی جریدے نیچر میں شائع رپورٹ کے مطابق ہیوسٹن میں واقع رائس یونیورسٹی کے ماہرین نے کثیر جہتی طریقہ وضع کیا ہے جو روایتی تدابیر سے ہٹ کر ہے۔ عام طور پر کاربن ڈائی آکسائیڈ ختم کرنے کے لیے نمک کے محلول جیسے مائع الیکٹرولائٹ استعمال کیے جاتے رہے ہیں۔ پھر نمکیات میں توانائی جمع کی جاتی ہے لیکن اس عمل میں فارمک ایسڈ کا ایک گاڑھا سوپ سا بن جاتا ہے جس سے جان چھڑانا مشکل ہوتا ہے۔

نئی ٹیکنالوجی میں مائع کی جگہ ٹھوس الیکٹرولائٹ استعمال کیے گئے جس میں بسمتھ نامی دھات سرِفہرست ہے۔ اس ٹیکنالوجی میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کو بڑی مقدار میں ایندھن میں بدلا جاسکتا ہے۔ تجربہ گاہ میں کیے گئے ابتدائی تجربات میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کے مقابلے میں ایندھن کی شرح 42 فیصد تک حاصل کی گئی ہے جو ایک بڑی کامیابی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔