پانی سے جست لگا کر فضا میں پرواز کرنے والا روبوٹ

ویب ڈیسک  جمعرات 12 ستمبر 2019
امپیریل کالج کے ماہرین نے پانی سے جست لگانے والا روبوٹ بنایا ہے جسے سائنسی تحقیق میں استعمال کیا جاسکتا ہے (فوٹو: نیوسائنٹسٹ)

امپیریل کالج کے ماہرین نے پانی سے جست لگانے والا روبوٹ بنایا ہے جسے سائنسی تحقیق میں استعمال کیا جاسکتا ہے (فوٹو: نیوسائنٹسٹ)

 لندن: آپ نے پانی سے باہر نکل کر مختصر وقفے تک پرواز کرنے والی مچھلیاں ضرور دیکھی ہوں گی عین اسی طرح پانی سے باہر نکل کر مختصر مدت تک اڑنے والا ایک روبوٹ تیار کیا گیا ہے جو بہت سے کام انجام دے سکتا ہے۔

یہ روبوٹ امپیریل کالج لندن کے پروفیسر مرکو کوواچ اور ان کے ساتھیوں نے تیار کیا ہے جو پانی سے جست لگا کر باہر نکلتا ہے اور ہوا میں 26 میٹر تک بلند ہوجاتا ہے لیکن واضح رہے کہ یہ کوئی ڈرون نہیں اور نہ ہی کوئی روبوٹک ہوائی جہاز ہے بلکہ اسے سمندروں سے پانی کے نمونے لینے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔

روبوٹ کا کل وزن 160 گرام ہے جو پانی میں غوطہ لگا کر اندر تیرتا رہتا ہے اور پانی کے نمونے لے کر فوراً باہر نکل آتا ہے۔ اس کی بدولت مشکل ماحول میں یا برف کے درمیان پانی کے نمونے لے کر انہیں سائنسداں تک پہنچاسکتا ہے۔ روبوٹ اپنا کام سیکنڈز میں انتہائی درستی سے کرتا ہے۔

اڑن مچھلی والے اس روبوٹ میں ایک چھوٹا سا ٹینک نصب ہے جس میں وہ پانی کے نمونے جمع کرتا ہے۔ روبوٹ کی کہانی بھی بڑی دلچسپ ہے اس میں کیلشیئم کاربائیڈ شامل کیا گیا ہے جو پانی سے ملتے ہی ایک طرح کی ایتھائلین گیس خارج کرتا ہے۔ یہ گیس جہاز کو پوری قوت سے دھکیلتی ہے اور روبوٹ پانی سے باہر کی جانب جست لگاتا ہے۔

اس طرح پانی بھر کے روبوٹ کو بار بار استعمال کیا جاسکتا ہے اور اس طرح ایک وقت میں پانی کے کئی نمونے جمع کیے جاسکتے ہیں۔ اب تک یہ روبوٹ تجربہ گاہ، ایک جھیل اور پانی کے خاص لہروں والے ٹینک میں بھی استعمال کیا گیا ہے۔ ماہرین کے مطابق جلد ہی اسے سمندروں کے پانی کے نمونے جمع کرنے اور آف شور پلیٹ فارم کے لیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔