پاکستان میں سیاحت کے فروغ کے امکانات

ایڈیٹوریل  جمعرات 12 ستمبر 2019
امن وامان کی حالت بہتر ہونے سے سیاحوں کی آمد ورفت ایک بار پھر شروع ہوگئی ہے لیکن سیاحت بطورصنعت ویسی ترقی نہیں کرسکی۔ فوٹو: ٹویٹر

امن وامان کی حالت بہتر ہونے سے سیاحوں کی آمد ورفت ایک بار پھر شروع ہوگئی ہے لیکن سیاحت بطورصنعت ویسی ترقی نہیں کرسکی۔ فوٹو: ٹویٹر

وطن عزیز پاکستان میں سیاحت کے فروغ کے زبردست امکانات موجود ہیں۔ ملک کے شمالی علاقوں میں دلفریب پہاڑی سلسلے ہیں، جن کی چوٹیاں آسمان کو چھوتی محسوس ہوتی ہیں، ان کے ساتھ جو سرسبز و شاداب وادیاں ہیں ان کا حسن دیکھنے والوں کی آنکھیں خیرہ کر دیتا ہے اور انسان سوچتا ہے کہ: دامن میں کوہ کے اک جھوٹا سا جھونپڑا ہو‘ یا جھک جھک کے چھو رہی ہو پانی کو گل کی ٹہنی‘ جیسے کوئی حسین آئینہ دیکھتا ہو۔

ان دلفریب پہاڑی سلسلوں سے دور جنوب مغرب میں شاندار ساحلی پٹیاں بھی چشم حیرت کو دعوت نظارا دیتی ہیں۔ یہ سب حسین مناظر دنیا بھر کے سیاحوں کے لیے بے حد کشش کا موجب ہیں لیکن حالات کا جبر ہے اور دشمنوں کا معاندانہ پراپیگنڈا ہے جس کا مقصد ہی پاکستان کے خلاف نفرت کا بیج بونا ہے حقیقت کو توڑ مروڑ کر پیش کیا جاتا ہے۔

اس کے مقابلے میں ہماری یکے بعد دیگرے آنے والی حکومتوں کی کارکردگی پر نگاہ دوڑائی جائے تو وہ بھی  سیاحوں کا رخ اپنے ملک کی طرف موڑنے میں زیادہ کامیاب نہیں ہو سکیں۔ ان علاقوں میں سیاحوں کے لیے خوبصورت رہائشی یونٹ تعمیر کیے جانے چاہئیں۔ اگر سیاحوں کے نقطہ نظر سے ان علاقوں میں بنیادی سہولتوں کی بہم رسانی کی کوشش کی جائے تو لامحالہ اس طرف سیاحوں کے رجحان میں اضافہ ہو جائے گا۔ ان باتوں سے قطع نظر بعض مواقعے پر غیرملکی سیاحوں کے خلاف بعض شرپسند عناصر کی طرف سے منفی نوعیت کے واقعات بھی پیش آئے ہیں جن کا بیرونی دنیا میں خاصا شدید ردعمل ہوتا ہے۔

مثال کے طور پر 2013ء میں گلگت بلتستان میں غیر ملکی کوہ پیماؤں کی ہلاکت کا ایک واقعہ پیش آیا تھا جس نے ان علاقوں میں آنے والوں کے سلسلے کو یکسر موقوف کر دیا۔ اگرچہ ہماری مسلح افواج نے دہشت گردوں کے خلاف ضرب عضب اور رد الفساد کے عنوان سے کامیاب آپریشن کے ذریعے عسکریت پسندوں اور دہشت گردی کا بہت حد تک صفایا کر دیا جس کے بعد حالات  خاصی حد تک معمول پر آ گئے ہیں۔

امن و امان کی حالت بہتر ہونے سے سیاحوں کی آمد و رفت ایک بار پھر شروع ہو گئی ہے لیکن سیاحت بطور صنعت ویسی ترقی نہیں کر سکی جس طرح کہ دوسرے ممالک میں ہوتا ہے۔ ٹریول اینڈ ٹور ازم رپورٹ میں پاکستان کو سیاحت کے اعتبار سے پیچھے رہ جانے والے ممالک میں سمجھا جا رہا ہے لیکن اس تاثر کو تبدیل کرنے کی اشد ضرورت ہے تاکہ ہمارے یہاں بھی سیاحت صنعت کے طور پر ترقی کر سکے۔ مذکورہ قدرتی مناظر کے ساتھ ساتھ تاریخی مقامات کے حوالے سے بھی ہمارے ملک کی منفرد حیثیت ہے جس میں بدھ مت کے ہزاروں سال قدیم آثار بھی موجود ہیں جن کی بدھ مت کو ماننے والوں کے لیے بے حد اہمیت حاصل ہے۔

غیرملکی رپورٹیں انسانی وسائل اور لیبر مارکیٹ کے حوالے سے بہتر کارکردگی کا ذکر کرتی ہیں۔ واضح رہے کسی ملک میں سیاحت کا فروغ اس ملک کی معیشت کے فروغ میں بھی بے حد مدد گار ہوتا ہے۔ بعض ممالک کی معاشی ترقی کا تمام تر انحصار ان کی سیاحت کی صنعت پر ہے اس لیے سیاحت کے فروغ کے لیے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیا جانا چاہیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔