صلاح الدین کیس؛ ہلاکت کی تفتیش تبدیل کرکے ذوالفقار حمید کے سپرد کردی گئی

ویب ڈیسک  جمعرات 12 ستمبر 2019
فتیش تبدیلی کا فیصلہ کیس کی اہمیت کو دیکھتے ہوئے کیا گیا ہے، ایڈیشنل آئی جی انویسٹی گیشن ابوبکر خدا بخش  فوٹوفائل

فتیش تبدیلی کا فیصلہ کیس کی اہمیت کو دیکھتے ہوئے کیا گیا ہے، ایڈیشنل آئی جی انویسٹی گیشن ابوبکر خدا بخش فوٹوفائل

لاہور: پنجاب پولیس کی حراست میں ہلاک ہونے والے گوجرانوالہ کے رہائشی صلاح الدین کے مقدمے کے تفتیشی افسر کو تبدیل کرکے تفتیش ڈی آئی جی انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی ذوالفقار حمید کے سپرد کردی گئی۔

رحیم یار خان پولیس کی حراست میں صلاح الدین کی ہلاکت کے مقدمے کی تفتیش تبدیل کرکے ڈی آئی جی انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی ذوالفقار حمید کے سپرد کرد گئی۔ تفتیش تبدیلی کا فیصلہ ڈسڑکٹ اسٹینڈنگ بورڈ کی سفارش اور آر پی او بہاولپور کی سفارش پر کیا گیا۔

ایڈیشنل آئی جی انویسٹی گیشن ابوبکر خدا بخش نے اس حوالے سے مراسلہ جاری کردیا ہے، جس کے مطابق ذوالفقار حمید معاونت کیلئے اپنی مرضی کا پولیس آفیسر بھی مقرر کر سکتے ہیں۔ تفتیش تبدیلی کا فیصلہ کیس کی اہمیت کو دیکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: اے ٹی ایم چوری کے ملزم کی ہلاکت پر 3 پولیس اہلکاروں کیخلاف اقدام قتل کا مقدمہ

واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں ایک شخص اے ٹی ایم مشین توڑنے کے بعد اس میں موجود ایک کارڈ نکال رہا ہے اور ساتھ ہی سی سی ٹی وی کیمرے پر منہ چڑاتا ہے۔ رحیم یار خان پولیس نے ملزم صلاح الدین کو گرفتار کرلیا لیکن پولیس تشدد کی وجہ سے وہ حراست میں ہی دم توڑ گیا۔ لواحقین کا کہنا ہے کہ صلاح الدین ذہنی مریض تھا جو ہمیشہ ادھر ادھر گھومتا رہتا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔