- پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین چوتھا ٹی ٹوئنٹی آج کھیلا جائے گا
- سائفر کیس؛ مقدمہ درج ہوا تو سائفر دیگر لوگوں نے بھی واپس نہیں کیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- ضلع خیبرمیں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، دو ٹھکانے تباہ
- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
8.5 ارب کے اسکول فرنیچر کی خریداری، ٹھیکے کیلیے پیشکیں طلب
کراچی: اربوں روپے کے فرنیچرکی خریداری کے حوالے سے قائم کمیٹی کے خلاف سازشیں دم توڑگئیں۔
18ستمبرکو6ارب روپے سے زائد کا فرنیچر خریدنے کے لیے ملکی اور غیر ملکی کمپنیوں کو مدعو کرلیا گیا۔ سابق گورنر سندھ جنرل (ر) معین الدین حیدر، آئی بی اے سکھر کے سربراہ نثار احمد صدیقی اور ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کے سربراہ عادل گیلانی کی سربراہی میں قائم فرنیچر خریداری کمیٹی کے ارکان کو تبدیل کرنے کے لیے انتہائی اہم شخصیات کی جانب سے جاری کوششیں دم توڑ گئیں اور اب مذکورہ کمیٹی کے اراکین کی موجودگی میں ہی صوبے بھر کے اسکولوں میں زیرتعلیم11 لاکھ سے زائد بچوں کے لیے شیشم کی 6 لاکھ بینچیں خریدنے کیلیے اجلاس ریفارمز سپورٹ یونٹ کے دفتر میں طلب کرلیا گیا ہے۔
محکمہ تعلیم کے ذمے دار ذرائع کے مطابق سوا 2 ارب روپے کی مزید خریداری بھی ستمبر کے آخری ہفتے میں مکمل کرکے مجموعی طور پر8.5 ارب روپے کی بینچیں خریدنے کا ٹھیکہ دے دیا جائے گا جبکہ آئندہ مالی سال میں مزید 8.5 ارب روپے کی بینچیں خرید کر صوبے بھر کے 32 ہزار سے زائد اسکولوں میں فراہم کی جائیں گے جس کے بعد سرکاری اسکولوں میں زیر تعلیم بچوں اور بچیوں کو بیٹھنے کی سہولت فراہم ہوسکے گی۔ محکمہ تعلیم کے مطابق 25 ہزار سے زائد اساتذہ کی بھرتی کا مسئلہ بھی رواں مالی سال کے دوران ہی تھرڈ پارٹی کے ذریعے حل کرلیا جائے گا۔
اس ضمن میں رابطے پر سیکریٹری تعلیم قاضی شاہد پرویز نے بتایاکہ سندھ حکومت تعلیم کے شعبے پر خصوصی توجہ دے رہی ہے اس لیے فرنیچر کی خریداری اور اساتذہ کی بھرتی کے لیے میرٹ کو اولیت دی گئی ہے۔ کمیٹی میں شامل تینوں افراد اچھی شہرت کے حامل ہیں جبکہ اساتذہ کی بھرتی بھی تھرڈ پارٹی سے تمام ضروریات کو پورا کرکے میرٹ پر کی جائے گی۔
انھوں نے بتایا کہ مختلف اسکیموں کے ذریعے رواں سال 2000 اسکولوں میں بجلی، صاف پانی، واش رومز اور کمپاؤنڈ وال کا مسئلہ بھی حل کرلیا جائے گا جبکہ 1900 شیلٹر لیس اسکولوں میں سے 20 اسکولوں کو تمام بنیادی سہولتیں رواں سال کے دوران فراہم کردی جائیں گی۔ مذکورہ اسکولوں میں ٹوائلٹ، کمپاؤنڈ وال، پینے کا صاف پانی، سولر لائٹس سمیت دیگر بنیادی ضروریات فراہم کرنے کے لیے کام تیزی سے جاری ہے۔
یاد رہے کہ سابق وزیر تعلیم سید سردار شاہ سے وزارت کا قلمدان واپس لینے کی بھی ایک اہم وجہ مذکورہ فرنیچر کی خریداری کے حوالے سے جاری ہونے والے ٹینڈرز کے معاملات تھے ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔