مسئلہ کشمیر کے عالمی فوجی و معاشی اثرات مرتب ہوں گے، امریکی رکن کانگریس

ویب ڈیسک  جمعـء 13 ستمبر 2019
 امریکا اس بات کو یقینی بنائے کہ پاکستان اور بھارت اس حد تک نہ جائیں جہاں سے واپسی نہ ہوسکے، ایرک سوال ویل فوٹو:فائل

امریکا اس بات کو یقینی بنائے کہ پاکستان اور بھارت اس حد تک نہ جائیں جہاں سے واپسی نہ ہوسکے، ایرک سوال ویل فوٹو:فائل

 واشنگٹن: امریکی رکن کانگریس ایرک سوال ویل نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے عالمی فوجی و معاشی اثرات مرتب ہوں گے۔

امریکی رکن کانگریس ایرک سوال ویل نے ٹویٹر پر جاری کردہ بیان میں کہا کہ کشمیر کا تنازع صرف بھارت اور پاکستان کے درمیان نہیں ہے، بلکہ یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جس کے دنیا بھر پر فوجی، معاشی اور اخلاقی مضمرات سامنے آئیں گے۔

ایرک سوال ویل نے کہا کہ امریکا کی رہنمائی کے بغیر یہ مسئلہ مزید سنگین ہو سکتا ہے، امریکا کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیئے کہ دونوں ایٹمی ممالک پاکستان اور بھارت میں کشیدگی کم ہو اور وہ اس حد تک نہ جائیں جہاں سے واپسی ممکن نہ ہو سکے۔

امریکی رکن کانگریس کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے سب سے پہلے کشمیریوں کے انسانی حقوق کو یقینی بنانا ہوگا، مقبوضہ کشمیر میں ذرائع مواصلات سے پابندی اٹھانا ہوگی تاکہ کشمیری اپنے رشتہ داروں سے رابطہ کر سکیں جس کے ساتھ ساتھ وہاں جمہوریت کا نفاذ بھی کرنا ہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔