خرچہ کم، منافع اُدھم

زنیرہ ضیاء  اتوار 15 ستمبر 2019
موجودہ دور میں ہالی ووڈ دنیا کی سب سے بڑی انڈسٹری مانی جاتی ہے جہاں کی فلموں کا بجٹ کروڑوں ڈالرز میں ہوتا ہے۔ فوٹو: فائل

موجودہ دور میں ہالی ووڈ دنیا کی سب سے بڑی انڈسٹری مانی جاتی ہے جہاں کی فلموں کا بجٹ کروڑوں ڈالرز میں ہوتا ہے۔ فوٹو: فائل

فلمی تاریخ کتنی پرانی ہے یہ بتانا تو ذرا مشکل ہے لیکن اگر تاریخ کھنگالیں تو چند فلموں کا نام سامنے آتا ہے جنہیں سنیما کی تاریخ کی ابتدائی فلموں میں شمار کیا جاتا ہے۔

ان میں 1878میں ریلیز ہوئی فلم ’’دی ہورس ان موشن‘‘ شامل ہے جس میں ایک گُھڑسوار کو گھوڑے پر سواری کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔ تاہم یہ باقاعدہ فلم نہیں تھی بلکہ چند تصاویر کو جوڑ کر ایک حرکت کرتی ہوئی تصویر بنایا گیا تھا۔ ایک اور ریسرچ کے مطابق 1888 میں ریلیز ہونے والی مختصر خاموش فلم ’’راؤندھے گارڈن سین‘‘ کا شمار بھی ابتدائی فلموں میں ہوتا ہے۔

جسے فرانسیسی شخص لوئس لی پرنس نے ڈائریکٹ کیا تھا۔ اسی طرح 1895 میں پیرس میں بنائی جانے والی بلیک اینڈ وہائٹ خاموش فلم ’’ارائیول آف اے ٹرین‘‘ کو بھی ابتدائی فلموں میں شمار کیا جاتا ہے جسے بنانے کا سہرا لوئس لیومیئر اور آگسٹے کے سر جاتا ہے اس فلم کا دورانیہ 50 سیکنڈ تھا۔کہا جاتا ہے کہ یہ فلم جب ریلیز ہوئی تھی تو لوگ ڈر کے مارے چیختے ہوئے بھاگ گئے تھے۔ فلمی تاریخ اور دنیا کی پہلی فلم کے حوالے سے حتمی طور پر کچھ بھی کہنا ذرا مشکل ہے لیکن اس حقیقت سے کوئی انکار نہیں کرسکتا کہ موجودہ دور میں فلم لوگوں کو تفریح فراہم کرنے کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔

موجودہ دور میں ہالی ووڈ دنیا کی سب سے بڑی انڈسٹری مانی جاتی ہے جہاں کی فلموں کا بجٹ کروڑوں ڈالرز میں ہوتا ہے۔ ہالی ووڈ فلم انڈسٹری نے ٹیکنالوجی کی دنیا میں بھی بہت تیزی سے قدم جمائے ہیں اور آج جتنے مہنگے ویژول ایفیکٹس اور اینی میشن کا استعمال ہالی وڈ فلموں میں ہوتا ہے وہ کہیں اور نہیں ہوتا۔ جدید ٹیکنالوجی، گرین اسکرین، سی جی آئی اور اسپیشل ایفیکٹس کی بدولت ہالی وڈ فلموں کا بجٹ لاکھوں ڈالر کا ہوجاتا ہے۔

تاہم ہالی وڈ سمیت دیگر فلم انڈسٹریوں میں ایسی فلمیں بھی پروڈیوس ہوئی ہیں جنہوں نے کم بجٹ کے باوجود باکس آفس پر کھڑکی توڑ بزنس کیا۔ یہاں کچھ ایسی ہی فلموں کا ذکر کیا جارہا ہے جن کا بجٹ تو کم تھا لیکن نئے اور اچھوتے موضوع اور جان دار کہانی کے سبب باکس آفس پر شان دار بزنس کرنے میں کام یاب رہیں۔

٭  راکی:  1976 میں ریلیز ہوئی فلم ’’راکی‘‘ سے کون واقف نہیں۔ یہ فلم نہ صرف اپنے زمانے کی سپرہٹ فلم تھی بلکہ اس فلم کے ذریعے ہالی وڈ کو سلویسٹر اسٹالون جیسا سپراسٹار ملا۔ سلویسٹر اسٹالون نے اس فلم میں اداکاری کرنے کے ساتھ فلم کی کہانی بھی خود لکھی تھی۔ محض 10 لاکھ ڈالر سے بنائی گئی فلم ’’راکی‘‘ نے تقریباً ساڑھے 22 کروڑ ڈالر کا کھڑکی توڑ بزنس کیا تھا۔ 50 سال سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود سلویسٹر اسٹالون کو آج بھی بہت سے لوگ ’’راکی‘‘کے نام سے جانتے ہیں۔ یہ فلم 3 آسکر ایوارڈ حاصل کرنے میں کام یاب رہی تھی۔

٭  دی ایول ڈیڈ:  1981 میں ریلیز ہونے والی خوف سے بھرپور فلم ’’ایول ڈیڈ‘‘ نے سنیما میں بیٹھے شائقین کو چیخنے پر مجبور کردیا تھا۔ 3 لاکھ 50 ہزار ڈالرز کے بجٹ سے بنائی فلم ’’ایول ڈیڈ‘‘ کی کہانی کالج کے چند دوستوں کے گرد گھومتی ہے جو ایک ایک کرکے مرتے جاتے ہیں۔ ’’ایول ڈیڈ‘‘میں بے تحاشہ خون اس فلم کی کام یابی کی وجہ بنا اور فلم نے 2 کروڑ 94 لاکھ ڈالرز کا کامیاب بزنس کیا۔

٭  کلرکس:  1996 میں ریلیز ہوئی فلم ’’کلرکس‘‘ نے ثابت کردیا کہ صرف خوف، ایکشن اور خون کی بہتات ہی کسی فلم کو کام یاب بنانے کا فارمولا نہیں بلکہ دل چسپ کردار اور خوب صورتی سے لکھے گئے مکالمے بھی شائقین کو بڑی تعداد میں سنیما تک کھینچ لانے میں کام یاب ہوتے ہیں۔ 27 ہزار 575 ڈالرز کے مختصر بجٹ سے بنائی گئی اس فلم نے تقریباً 32 لاکھ ڈالرز کی کمائی کی تھی۔

٭  جنو:  2007 میں ریلیز ہوئی کامیڈی ڈراما فلم’’جنو‘‘ میں ہالی وڈ اداکارہ ایلن پیج نے ایک حاملہ لڑکی کا مرکزی کردار نبھایا تھا۔ اس فلم کو جیسن ریٹ مین نے ڈائریکٹ کیا تھا جب کہ ڈیابلو کوڈی نے اس کی کہانی تحریر کی تھی۔ اداکارہ ایلن پیج نے فلم میں 16 سالہ لڑکی کا کردار ادا کیا تھا جو حاملہ ہوجاتی ہے۔ تقریباً 70 لاکھ سے زائد ڈالر کے بجٹ سے بنائی گئی اس فلم نے باکس آفس پر 23 کروڑ 14 لاکھ ڈالرز کی کمائی کرکے دھماکا کردیا تھا۔ اسے بہترین فلم کے علاوہ آسکر ایوارڈز میں کئی نام زدگیاں حاصل ہوئی تھیں۔

٭  اوپن واٹر:  دو غوطہ خوروں کی سچی کہانی پر مشتمل فلم ’’اوپن واٹر‘‘ 2003 میں ریلیز ہوئی تھی جس میں غوطہ خوروں کا جوڑا حادثاتی طور پر ایسے پانی میں پھنس جاتاہے جہاں شارک مچھلیوں کا بسیرا ہوتا ہے۔ یہ فلم محض 5 لاکھ ڈالر میں بنائی گئی تھی جب کہ اس نے 5 کروڑ20 لاکھ ڈالر کی کمائی کی تھی۔ فلم کافی منفرد تھی اور بہترین کیمرا اسٹائل کی بدولت اس کم بجٹ کی فلم نے باکس آفس پر زبردست منافع کمایا۔

٭  ہالووین:  1978 میں ریلیز ہوئی کلاسک ہارر فلم ’’ہالووین‘‘کا بجٹ صرف 3 لاکھ ڈالر تھا لیکن اس فلم کی دہشت نے لوگوں کو اس قدر مسحور کیا کہ لوگوں نے خوف سے بھرپور اس فلم کو بار بار دیکھا۔ قارئین کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ فلم کی مرکزی اداکارہ جیمی لی کرٹس کے فلم میں پہنے جانے والے لباسوں کی قیمت محض 100 ڈالرز تھی ۔ بہرحال صرف 3 لاکھ ڈالرز سے بنائی گئی فلم نے 70 کروڑ ڈالرز کا بزنس کرکے ریکارڈ قائم کردیا تھا۔ یہ رقم پاکستانی روپوں میں اربوں کھربوں روپے بنتی ہے۔

٭  لوسٹ ان ٹرانسلیشن :  اوینجرز اسٹار اسکارلٹ جانسن اور ہالی وڈ اداکار بل مری کی 2003 میں ریلیز ہوئی رومانوی، مزاحیہ ڈراما فلم ’’لوسٹ ان ٹرانسلیشن‘‘ محض 40 لاکھ ڈالر کے بجٹ سے بنائی گئی تھی۔ فلم کو سوفیا کوپولا نے ڈائریکٹ کیا تھا۔ فلم میں ایک ادھیڑ عمر امریکن فلم اداکاربوب ہیرس(بل مری) کو دکھایا گیا ہے جس کی ملاقات ٹوکیو کے ہوٹل میں ایک نوجوان لڑکی شارلٹ (اسکارلٹ جانسن) سے ہوتی ہے۔ صرف 4 ملین ڈالر کی بجٹ نے 11کروڑ 97 لاکھ ڈالر کماکر فلم سازوں کو ورطۂ حیرت میں ڈال دیا تھا۔

٭  پیرانارمل ایکٹیویٹی:  ہالی وڈ میں کم بجٹ کی فلم تلاش کرنا کوئی مشکل کام نہیں لیکن انتہائی کم بجٹ میں بنائی گئی فلم ’’پیرانارمل ایکٹیویٹی‘‘ کی غیرمعمولی کام یابی نے شائقین کو حیرت زدہ کردیا تھا۔ محض 15000 ڈالرز میں بنائی گئی فلم سات دنوں میں ہاتھ میں پکڑے گئے کیمرے سے شوٹ کی گئی تھی اور 19 کروڑ 34 لاکھ ڈالر کمانے میں کام یاب ہوئی تھی۔

٭  انابیلے:  خوف ناک گڑیا انابیلے کی دہشت سے بھرپور فلم ’’دی کونجیورنگ؛ انابیلے‘‘2014 میں ریلیز ہوئی تھی جسے جان ارلیونیٹی نے ڈائریکٹ کیا تھا۔ اس فلم کا بجٹ 65 لاکھ ڈالر تھا تاہم خوف زدہ ہونے کے باوجود اس فلم کو لوگوں نے خوب دیکھا اور یہ 25 کروڑ 71 لاکھ کی کمائی کرنے میں کام یاب ہوگئی۔

٭  دی پرج:  2013 میں ریلیز ہونے والی فلم ’’دی پرج‘‘ کی کہانی ہالی وڈ میں بننے والی دیگر فلموں کی نسبت کافی مختلف تھی اور شاید اسی لیے لوگوں کو بھاگئی۔ محض 30 لاکھ ڈالر کے بجٹ سے بنائی گئی فلم ’’دی پرج‘‘ باکس آفس پر 89 ملین ڈالر کمانے میں کام یاب رہی تھی۔

٭  اسٹار وارز:  فلم’’اسٹار وارز‘‘ کے بارے میں کہا جاسکتا ہے کہ یہ فلم آئی اور آتے ہی چھاگئی۔ 11 ملین (ایک کروڑ 10 لاکھ ڈالر) بجٹ سے بنائی گئی یہ فلم 77 کروڑ 54 لاکھ ڈالرز کمانے میں کام یاب رہی تھی۔

٭  نیپولین ڈائنامائٹ:  2004 میں ریلیز ہوئی فلم ’’نیپولین ڈائنامائٹ‘‘ کو کام یاب ترین کامیڈی فلموں میں شمار کیا جاتا ہے۔ یہ فلم ایک نوجوان نیپولین ڈائنامائٹ کے گرد گھومتی ہے جو اپنے دوست کی کلاس کا صدر بننے میں مدد کرتا ہے۔ 4 لاکھ ڈالرز سے بنی اس فلم نے 4 کروڑ 61 لاکھ کماکر کام یابی کے کئی ریکارڈ توڑے۔

٭   بیوریڈ: 2010 میں ریلیز ہونے والی سائیکولوجیکل تھرلر فلم ’’بریڈ‘‘ نے لوگوں کو چکرا رکھ دیا تھا۔ فلم میں ایک زندہ شخص کو تابوت میں دکھایا گیا ہے۔فلم کے مرکزی اداکار ریان رینالڈ کی بھی بہت زیادہ تعریف کی گئی۔ صرف 20 لاکھ ڈالر کے بجٹ سے بنائی گئی اس فلم نے 2 کروڑ 13 لاکھ ڈالر کا بزنس کیا تھا۔

٭  سلم ڈاگ ملینیئر:  ہدایت کار ڈینی بوئلے نے فلم ’’سلم ڈاگ ملینیئر‘‘ کے ذریعے بھارت میں کچی بستی میں رہنے والے بچوں کی کہانی کچھ اس انداز سے بیان کی کہ لوگ حیرت زدہ رہ گئے۔ فلم میں دیو پٹیل، فریدہ پنٹو، انیل کپور اور عرفان خان اہم کرداروں میں نظر آئے تھے۔ اس فلم کو نہ صرف بھارت میں بلکہ دنیا بھر میں بے حد پسند کیا گیا اور محض15 ملین ڈالر (ڈیڑھ کروڑ ڈالر) سے بنائی گئی یہ فلم باکس آفس پر کھڑکی توڑ بزنس کرتے ہوئے 377.89 ملین ڈالرز (37 کروڑ 78 لاکھ ڈالرز) کماکر سپر ہٹ ثابت ہوئی۔

٭  شعلے:  ہندی سنیما کی 1975 میں ریلیز ہونے والی مقبول ترین فلم ’’شعلے‘‘ کو نہ صرف سب سے زیادہ دیکھی جانے والی فلم کا درجہ حاصل ہے بلکہ یہ اپنے وقت کی ریکارڈ بزنس کرنے والی فلم بھی تھی۔ امیتابھ بچن، دھرمیندر، سنجیوکمار، ہیمامالنی، جیا بچن اور امجد خان جیسے نام ور اداکاروں پر مشتمل فلم ’’شعلے‘‘ کا بجٹ صرف 3 کروڑ روپے تھا جب کہ اس فلم نے 30 کروڑ50 لاکھ کا کھڑکی تور بزنس کیا تھا۔

٭   غدر:  اداکار سنی دیول اور امیشا پٹیل کی 2001 میں ریلیز ہوئی فلم ’’غدر‘‘کا شمار بھی کم بجٹ کی فلموں میں ہوتا ہے، جسے شائقین نے بے حد پسند کیا اور تقریباً 19 کروڑ کے بجٹ سے بنائی گئی فلم 132 کروڑ کا بزنس کرنے میں کام یاب رہی۔

٭  استری:  2018 میں ریلیز ہونے والی چھوٹے بجٹ کی ہارر کامیڈی بولی ووڈ فلم ’’استری‘‘ کو فلمی شائقین نے بے حد پسند کیا۔ 20 کروڑ روپے کے بجٹ سے بنائی گئی اس فلم نے ریلیز کے صرف 18 دنوں میں 100 کروڑ کماکر سب کو حیران کردیا۔ فلم میں اداکار راج کمار راؤ اور شردھاکپور نے مرکزی کردار ادا کیا تھا۔

٭  بَدھائی ہو:  2018 میں ریلیز ہوئی ایک اور چھوٹے بجٹ کی فلم ’’بدھائی ہو‘‘ کو بھی شائقین نے بے حد سراہا۔ اس فلم کو بنانے میں صرف 30 کروڑ روپے خرچ ہوئے تھے، اور فلم اپنے بجٹ سے تین گنا زیادہ 132 کروڑ 65 لاکھ کا بزنس کرنے میں کام یاب ہوئی۔ فلم میں اداکار آیوشمان کھرانانے مرکزی کردار ادا کیا تھا۔

٭  اندھا دھن:  بولی ووڈ اداکار آیوشمان کھرانا کو چھوٹے بجٹ کی فلموں کا کنگ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا۔ 2018 میں ان کی ایک اور فلم ’’اندھادھن‘‘ ریلیز ہوئی تھی جس کا بجٹ صرف 25 کروڑ روپے تھا اور فلم 72 کروڑ 37 لاکھ روپے کمانے میں کام یاب ہوگئی۔ فلم میں آیوشمان کھرانا کے علاوہ اداکارہ تبو اور رادھیکا آپٹے نے مرکزی کردار ادا کیا تھا۔

٭  ہندی میڈیم: کم بجٹ کی سپر ہٹ فلموں کا ذکر ہو اور پاکستانی اداکارہ صبا قمر کی بولی وڈ فلم ’’ہندی میڈیم‘‘ کا ذکر نہ ہو ایسا کیسے ہوسکتا ہے۔ ’’ہندی میڈیم‘‘ صبا قمر کی پہلی بولی وڈ فلم تھی۔فلم میں صبا قمر اور عرفان خان نے بخوبی اپنے کردار نبھائے۔ 23 کروڑ کے بجٹ سے بننے والی یہ فلم دنیا بھر سے 322 کروڑ کا بزنس کرنے میں کام یاب رہی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔