پی ٹی آئی کے رکن سندھ اسمبلی پر فرد جرم عائد ہونے کا امکان

کورٹ رپورٹر  ہفتہ 14 ستمبر 2019
پولیس کے مطابق ملزموں نے اسلحہ کی زور پر ہیڈ کانسٹیبل اختر تنولی کو تھپڑ مارا اور دھمکیاں دیں (فوٹو: فائل)

پولیس کے مطابق ملزموں نے اسلحہ کی زور پر ہیڈ کانسٹیبل اختر تنولی کو تھپڑ مارا اور دھمکیاں دیں (فوٹو: فائل)

 کراچی: مقامی عدالت نے قتل کی دھمکی اور ہنگامہ آرائی کے مقدمے میں پی ٹی آئی کے رکن سندھ اسمبلی ملک شہزاد اعوان کو مقدمے کی نقول فراہم کردیں، 25 ستمبر کو ملزمان پر فرد جرم عائد ہونے کا امکان ہے۔

سٹی کورٹ کراچی میں جوڈیشل مجسٹریٹ ویسٹ کے روبرو قتل کی دھمکی اور ہنگامہ آرائی کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔ پی ٹی آئی کے رکن سندھ اسمبلی ملک شہزاد اعوان عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے ملزم کو مقدمہ کی نقول فراہم کردیں ان پر 25 ستمبر کو ملزموں پر فرد جرم عائد کیے جانے کا امکان ہے۔

PTI MPA Malik Shahzad awan criminal charge

ملک شہزاد اعوان کے شریک 8 ملزمان مفرور ہیں، عدالت نے مفرور ملزمان کی گرفتاری کا حکم دیدیا۔ ملزمان میں دوست محمد، عبدالخالق، نور محمد، سعید، شبیر، طاہر، اجمل اور قادر افغانی شامل ہیں۔

پولیس کے مطابق ملزموں نے اسلحہ کی زور پر ہیڈ کانسٹیبل اختر تنولی کو تھپڑ مارا اور دھمکیاں دیں۔ ملک شہزاد اعوان سینئر ہولیس افسران کے خلاف تقریر کر رہے تھے۔ ملک شہزاد اعوان سمیت 9 ملزمان کے خلاف تھانہ اتحاد ٹاؤن میں مقدمہ درج ہوا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔