عربوں سے مل کر فلسطین کی مدد جاری رکھیں گے، قطر

خبر ایجنسیاں  اتوار 15 ستمبر 2019
اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کا وادی اردن سے متعلق بیان تشویش ناک ہے،برطانیہ، فرانس، جرمنی، اٹلی اور اسپین کا مشترکہ بیان۔ فوٹو:فائل

اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کا وادی اردن سے متعلق بیان تشویش ناک ہے،برطانیہ، فرانس، جرمنی، اٹلی اور اسپین کا مشترکہ بیان۔ فوٹو:فائل

دوحہ / لندن: قطر کے وزیرخارجہ محمد بن عبدالرحمان آل ثانی نے کہا ہے کہ مسئلہ فلسطین عرب ممالک کے لیے مسائل کی ماں کا درجہ رکھتا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ قضیہ فلسطین کے دیر پا، منصفانہ اور عالمی قراردادوں کے مطابق حل تک خطے میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔

قطری وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ فلسطینی قوم کے خلاف اسرائیلی ریاست کے ظلم کے تسلسل کو قبول نہیں کرتے،مسئلہ فلسطین کے حوالے سے ہمارا موقف واضح اور دوٹوک ہے، ہم عرب بھائیوں کے ساتھ مل کر فلسطینیوں کی ہرممکن مدد جاری رکھیں گے۔

قطری وزیرخارجہ نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے اس بیان کی شدید مذمت کی جس میں انھوں نے کہا تھا کہ وہ 17 ستمبر کو ہونے والے  انتخابات کے بعد وہ مقبوضہ غرب اردن کے علاقے وادی اردن کو اسرائیل میں ضم کرنے کا اعلان کریں گے۔

دریں اثناء عرب ممالک اور عالم اسلام کی طرف سے فلسطین کی مقبوضہ وادی اردن کو اسرائیل میں ضم کرنے کے نیتن یاہو کے اعلان کی مذمت کے بعد یورپی ممالک نے بھی نیتن یاہو کا منصوبہ مسترد کر دیا ہے۔

غیرملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق پانچ یورپی ملکوں نے مقبوضہ مغربی کنارے کے نواحی علاقے وادی اردن کو اسرائیل میں ضم کرنے کے اعلان کی مذمت کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

برطانیہ، فرانس، جرمنی، اٹلی اور اسپین نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کا وادی اردن سے متعلق بیان تشویش ناک ہے ۔ اس طرح کے اقدامات اور اعلانات سے خطے میں دیر پا قیام امن اور دو ریاستی حل کی کوششوں کو غیرمعمولی نقصان پہنچے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔