وفاقی محکموں میں 14562 ارب کے کمزور مالی انتظامات کی نشاندہی

خصوصی رپورٹر  اتوار 15 ستمبر 2019
آڈیٹر جنرل پاکستان نے وفاقی محکموں کی آڈٹ رپورٹ پارلیمنٹ کو بھجو ا دی، رپورٹ 40 وزارتوں کے آڈٹ پر مشتمل ہے۔ فوٹو: فائل

آڈیٹر جنرل پاکستان نے وفاقی محکموں کی آڈٹ رپورٹ پارلیمنٹ کو بھجو ا دی، رپورٹ 40 وزارتوں کے آڈٹ پر مشتمل ہے۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: آڈیٹر جنرل پاکستان نے وفاقی محکموں کی آڈٹ رپورٹ پارلیمنٹ کو بھجوا دی ہے۔

آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی آڈٹ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ چودہ ہزار 562ارب روپے کے کمزور مالی انتظامات کی نشاندہی کی گئی ہے۔ رپورٹ میں 292ارب 97کروڑ روپے مالیت کے کیسوں میں قوانین کی خلاف ورزی اور بے ضابطگیوں جبکہ 26ہزار 331کیسوں میں اکاؤنٹنگ کی غلطیوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔

آڈیٹر جنرل کی رپورٹ ایک لاکھ 85ہزار 885روپے مالیت کے کیسوں میں وصولیوں، زیادہ ادائیگیوں اور بے قاعدگیوں کی نشاندہی بھی کی ہے۔ ذرائع آڈٹ کی نشاندہی پر 4 ارب 90 کروڑ روپے کی وصولیاں کی گئی ہیں جبکہ 4کیسز میں ایک ارب روپے کے استعمال کا ریکارڈ ہی فراہم نہیں کیا گیا۔

آڈٹ رپورٹ میں دیگر 11 کیسز میں 86کروڑ 20لاکھ روپے مالیت کی چوری فراڈ اور بدعنوانیوں کی نشاندہی بھی کی گئی ہے۔ 237 کیسوں میں 29کروڑایک لاکھ روپے کی خلاف ضابطہ ادائیگیوں کی نشاندہی بھی رپورٹ کا حصہ ہے۔

آڈیٹر جنرل پاکستان کو 50 وفاقی وزارتوں کے آڈٹ کا اختیار ہے تاہم یہ رپورٹ 40وزارتوں کے آڈٹ پر مشتمل ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔