مفت کیک کھانے پر معطل ڈی ایس پی کا ایک اور کارنامہ سامنے آگیا

اسٹاف رپورٹر  پير 16 ستمبر 2019
پولیس افسرکو بیکری سے مفت کیک کھانے پرمعطل کیاجاچکاہے، 43 ہزارروپے کابل ادانہیں کررہا، ندیم کاوڈیوبیان
 فوٹو: فائل

پولیس افسرکو بیکری سے مفت کیک کھانے پرمعطل کیاجاچکاہے، 43 ہزارروپے کابل ادانہیں کررہا، ندیم کاوڈیوبیان فوٹو: فائل

کراچی: گلشن اقبال میں مفت کا کیک کھانے پر معطل کیے جانے والے ڈی ایس پی سہراب گوٹھ کا ایک اور کارنامہ سامنے آگیا۔

ڈی ایس پی نے مبینہ طور پر 5 ماہ تک مقامی ریسٹورنٹ سے کھانے اور چائے سمیت دیگر لوازمات کی رقم کے تقاضے پر ریسٹورنٹ کے ملازم کولاک اپ کرنے کی دھمکی دے دی، تفصیلات کے مطابق ایس ڈی پی او سہراب گوٹھ ڈی ایس پی خالد ٹیپو کا ایک اورکارنامہ سامنے آیا ہے۔

ڈی ایس پی خالد ٹیپو سہراب گوٹھ پر واقع مقامی ریسٹورنٹ سے مبینہ طور پر 5 ماہ تک مفت کھانا، چائے اور لوازمات منگواتے رہے، رقم کا تقاصہ کرنے پر ڈی ایس پی نے ریسٹورنٹ کے ملازم ندیم خان کولاک اپ کرنے کی دھمکی دے دی، ریسٹورنٹ کے ملازم ندیم خان کا وڈیو بیان منظرعام پر آیا ہے جس میں وہ اعلیٰ پولیس حکام سے انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کررہا ہے۔

ریسٹورنٹ ملازم نے الزام عائد کیا ہے کہ مقامی ریسٹورنٹ میں  وہ بطور باہر والا کام کرتا ہے اور وہ 5 ماہ تک ایس ڈی پی او سہراب گوٹھ ڈی ایس پی خالدٹیپو کو کھانا، چائے اور کھانے پینے کی دیگراشیا جاکر دیتا رہا جب اس نے 43 ہزار روپے کی رقم کا تقاضہ کیا تو ڈی ایس پی نے کہا کہ اس راستے سے دوبارہ نہیں آنا، ندیم نے بتایا کہ وہ غریب ہے اور اسے 100روپے میں20 روپے بطورکمیشن ملتے ہیں ،ریسٹورنٹ ملازم نے بتایا کہ ڈی ایس پی خالد ٹیپو نے چوکی انچارج کوحکم دیا ہے کہ ندیم کو گرفتارکیا جائے اس کا تعلق کالعدم تنظیم تحریک طالبان سے ہے۔

ریسٹورنٹ ملازم نے بتایا کہ وہ محنت مزدوری کرکے اپنا گھر چلاتا ہے اوراس کے ڈی ایس پی خالد ٹیپو کی طرف کم و بیش 43 ہزار روپے کی رقم نکلتی ہے، ڈی ایس پی خالد ٹیپو اس سے قبل گلشن اقبال میں بیکری سے مفت کیک کھایا تھا جس پر انھیں معطل کردیا گیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔