سعودی عرب میں تیل تنصیبات پر حملے کے بعد عالمی منڈی میں تیل مہنگا

ویب ڈیسک  پير 16 ستمبر 2019
عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں چار ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں فوٹو:فائل

عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں چار ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں فوٹو:فائل

 نیویارک: سعودی عرب میں تیل کی تنصیبات پر حملوں کے بعد عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا۔

سعودی عرب میں تیل کے کنوؤں اور پلانٹس پر حملوں کے نتیجے میں تیل کی عالمی رسد میں پانچ فیصد کمی ہوگئی ہے جس کے باعث عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں چار ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں۔

امریکی میڈیا کے مطابق امریکی خام تیل کی قیمت میں 10.68 فیصداضافہ ہوگیا اور یورپی آئل مارکیٹوں میں برینٹ خام تیل 11.77فیصدمہنگا ہوگیا۔ تیل کی عالمی منڈی میں امریکی خام تیل ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کی قیمت 60.71 ڈالر اور برینٹ کروڈ کے دام 67.31ڈالر فی بیرل ہوگئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب کی بڑی آئل فیلڈ پر ڈرون حملے

ایک موقع پر خام تیل کے بیرل کی قیمت میں اس سے بھی زیادہ اضافہ ہوا تاہم پھر صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی تیل ذخائر جاری کرنے کی منظوری دی جس کے نتیجے میں تیل کی عالمی قیمت میں کچھ کمی آئی۔

سعودی عرب کا کہنا ہے کہ تنصیبات سے تیل کی رسد مکمل طور پر بحال ہونے میں کئی ہفتے لگ سکتے ہیں جس کے باعث اتنے ہی عرصے تک قیمتوں میں اضافہ برقرار رہنے کا خدشہ ہے۔

ہفتے کے روز سعودی عرب میں تیل کی دو بڑی اور اہم تنصیبات پر ڈرون حملے ہوئے تھے جس کے نتیجے میں ان مقامات پر آگ لگ گئی اور کافی مالی نقصان ہوا۔ امریکا نے الزام لگایا ہے کہ ان حملوں میں ایران کا ہاتھ ہے تاہم ایرانی حکومت نے یہ الزام مسترد کردیا ہے۔

واضح رہے کہ یمن سے ایرانی حمایت حوثی باغی متعدد بار سعودی عرب پر میزائل حملے کرچکے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔