نارتھ ناظم آباد، گھر میں گھس کر پولیس اہلکاروں کا اہلخانہ پر تشدد

اسٹاف رپورٹر  بدھ 18 ستمبر 2019
15کال کرنے پر پولیس اہلکارفرارہوگئے،گزشتہ واقعے کی بھی پولیس نے کوئی تحقیقات نہیں کی، اب بھی مقدمہ درج نہیں کیا گیا
 فوٹوفائل

15کال کرنے پر پولیس اہلکارفرارہوگئے،گزشتہ واقعے کی بھی پولیس نے کوئی تحقیقات نہیں کی، اب بھی مقدمہ درج نہیں کیا گیا فوٹوفائل

کراچی:  نارتھ ناظم آباد بلاک ایس فضل آباد کالونی حمرا مسجد کے قریب کے رہائشی راجہ عرفان نے اہل خانہ اور علاقہ مکینوں کے ہمراہ رات گئے شارع نورجہاں تھانے کا گھیراؤ کرکے پولیس گردی کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

فضل آباد کالونی کے مکینوں کا کہنا تھا کہ پیر اور منگل کی درمیانی شب پونے 3 بجے پولیس وردی میں ملبوس 15 پولیس اہلکاروں جس میں 2 سادہ کپڑوں میں ملبوس تھے دروازہ توڑ کر ان کے گھر میں داخل ہوئے اور بچوں اور بھائیوں کو زدوکوب کیا اور گالیاں دیں، اسی دوران مددگار 15 پر کال کی جس پر پولیس کی وردی میں ملبوس افراد اور ان کے دونوں ساتھی فرار ہوگئے۔

شارع نورجہاں پولیس نے راجہ عرفان سے بات چیت کے بعد کارروائی کی یقین دہانی کرائی اور  درخواست لی ، راجہ عرفان کا کہنا تھا کہ رواں سال وہ بھائی کی شادی کیلیے گاؤں جانے کی تیاری کررہے تھے تو 26 جون کی رات پولیس کی وردی میں ملبوس افراد ان کے گھر میں داخل ہوئے اور اہل خانہ کو یرغمال بناکر گھر کی تلاشی کے دوران ایک لاکھ 25 ہزار روپے لوٹ لیے اوردھمکیاں دے کر چلے گئے۔

پولیس وردی میں ملبوس اہلکار مختیار شاہ کو انھوں نے شناخت کر لیا تھا جو شارع نورجہاں تھانے میں تعینات تھا اس واقعے کی بھی درخواست جمع کرائی گئی تھی، واقعے کا مقدمہ درج کیا گیا اور نہ ہی کسی قسم کی کارروائی کی گئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔