- پلاسٹک کے ذرات انسانی صحت کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتے ہیں، ماہرین
- حکومت کا نوازشریف کی وطن واپسی کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ
- سنگاپور میں 50 لاکھ مچھروں کی افزائش کا انوکھا منصوبہ
- فیس بک کے بعد واٹس ایپ میں بھی ’کرائسس رسپانس‘ فیچر کا اضافہ
- قومی اسمبلی میں متنازع بھارتی شہریت بل کے خلاف قرارداد منظور
- میکسیکو کے سفیر 10 ڈالر کی کتاب چوری کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار
- نیب کا خورشید شاہ کے کیس میں جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ
- سندھ کے تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی تعطیلات کا اعلان
- دوسرے سیاروں کی بجائے پہلے زمین پر توجہ دی جائے، نوبل انعام یافتہ سائنسداں
- حسن علی کا اپنی فٹنس پر تنقید کرنے والے بھارتیوں کو کرارا جواب
- چیک جمہوریہ میں مسلح شخص کی اسپتال میں فائرنگ، 6 افراد ہلاک
- افغاستان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 12 طالبان جنگجو ہلاک
- ساﺅتھ ایشن گیمز میں شرکت کے بعد قومی ویٹ لفٹنگ ٹیم وطن واپس پہنچ گئی
- خالد محمود نے کرکٹ بورڈ میں لاکھوں روپے ماہانہ تنخواہ دینے کی مخالفت کردی
- کرپشن کیسز کے سزا یافتہ اور بیرون ملک قوانین کا مذاق اڑانے والوں کیلیے قانون سازی کی جائیگی
- بے چین اور بوڑھے ٹرمپ ہمیں اشتعال دلا رہے ہیں، شمالی کوریا
- وزیراعظم سمیت متعدد وزرا مریم نواز کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کے مخالف
- آصف زرداری کی صحت کے مسئلے کو صوبائیت کا رنگ نہ دیا جائے، چوہدری شجاعت
- دعا منگی کیس؛اغوا کاروں نے گھروالوں سے غیر ملکی واٹس ایپ نمبر سےرابطہ کیا
- خیبرپختونخوا حکومت نےعوام کے 80 سے 90 ارب روپے وفاق کو دیئے، پشاور ہائی کورٹ
قصورمیں 3 بچوں سے زیادتی و قتل کیخلاف ہڑتال اورشدید احتجاج

8 سالہ محمد فیضان کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں زیادتی کی تصدیق فوٹو: ٹوئٹر
قصور: تین بچوں سے زیادتی اور قتل کیخلاف شہر میں مکمل ہڑتال اور شدید احتجاج کیا گیا، آئی جی پنجاب نے واقعے کی انویسٹی گیشن کے لئے 6 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے اور 8 سالہ محمد فیضان کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں زیادتی کی بھی تصدیق ہوگئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق قصورکے علاقے چونیاں میں زیادتی کے بعد قتل ہونے والے بچوں کے واقعہ کی انویسٹی گیشن کے لئے آئی جی پنجاب نے 6 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی۔ کمیٹی میں ڈی پی او قصور عبدالغفار ، ایس پی انویسٹی گیشن قصور شہبازالہی، ایس پی قدوس بیگ ، اے ایس پی ننکانہ، سی ٹی ڈی رکن اور اسپیشل برانچ کا ڈی ایس پی شامل ہیں۔
8 سالہ محمد فیضان کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق محمد فیضان کوگلہ دبا کرقتل کیا گیا جب کہ رپورٹ میں زیادتی کی بھی تصدیق ہوگئی۔ کمیٹی نے جائے وقوعہ وقوعہ پر پہنچ کر مختلف نمونہ جات حاصل کیے جب کہ کمیٹی حراست میں لئے گئے 9 مشکوک افراد کے ڈی این اے ٹیسٹ آج کروائے گی۔
قصورمعاملے پرڈی پی او قصورعبدالغفارقیصرانی نے ڈی ایس چونیاں نعیم احمد ورک اورایس ایچ سٹی چونیاں عرفان گل کومعطل کردیا۔ اس متعلق ڈی پی او قصورکا کہنا تھا کہ غفلت کے مرتکب پولیس افسران کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی کا آغاز کردیا ہے، معصوم بچوں کے اندوہناک قتل میں ملوث ملزمان کو جلد ٹریس کرکے گرفتارکرلیا جائے گا، پولیس ٹیمیں دن رات محنت کر رہی ہیں۔
مزید پڑھیں: قصور میں ایک ہی جگہ سے 3 بچوں کی لاشیں برآمد
دوسری جانب بچوں کے ورثاء نے پولیس کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ٹائر جلا کر روڈ کو ٹریفک کے لئے بلاک کردیا اورمطالبہ کیا کہ قاتلوں کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے۔ بچوں کے بہیمانہ قتل کے خلاف انجمن تاجراں اورچونیاں بارایسوسی ایشن کی اپیل پر ہڑتال کی گئی اور مطالبہ کیا گیا کہ معصوم بچوں کے قاتلوں کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے۔ ڈی پی او قصور عبدالغفار قیصرانی کا کہنا ہے کہ پولیس نے 9 مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا ہے، قاتل جلد قانون کے شکنجے میں ہوں گے۔
وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ افسوسناک واقعہ پرمیں مسلسل آئی پنجاب سے رابطے میں ہوں۔ ایڈیشنل آئی جی موقع پر موجود ہیں اوراسپیشل برانچ، فرانزک لیبارٹری سمیت ایجنسیوں کی خدمات بھی حاصل کی جا رہی ہیں۔ ہم نے آتے ہی ضلع قصور میں خصوصی طور پر سیف سٹی پراجیکٹ شروع کروایا جس کا ڈیٹا حاصل کیا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روزقصور کے علاقے چونیاں انڈسٹریل اسٹیٹ سے 3 بچوں کی لاشیں برآمد ہوئی تھیں جن میں سے ایک 8 سالہ بچے کی شناخت سفیان کے نام سے ہوئی ہے، جو چونیاں شہرکے رہائشی رمضان کا بیٹا تھا جب کہ 2 بچوں کی لاشیں پرانی ہونے کیوجہ سے ناقابل شناخت ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔