چوہدری شوگر مل کیس؛ مریم نواز کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 7 روز کی توسیع

ویب ڈیسک  بدھ 18 ستمبر 2019
مریم نواز کی تمام پراپرٹی قانون کے مطابق ہے، وکیل صفائی کا موقف فوٹو: فائل فوٹو: فائل

مریم نواز کی تمام پراپرٹی قانون کے مطابق ہے، وکیل صفائی کا موقف فوٹو: فائل فوٹو: فائل

 لاہور: احتساب عدالت نے چوہدری شوگر مل کیس میں مریم نواز اور اس کے کزن یوسف عباس کے جسمانی ریمانڈ میں 7 روزہ توسیع کردی۔

لاہور کی احتساب عدالت کے جج امیر محمد خان نے چوہدری شوگر مل کیس کی سماعت کی۔ مریم نواز اور ان کے کزن یوسف عباس کو سخت سیکیورٹی میں عدالت میں پیش کیا گیا۔ جوڈیشل کمپلیکس کے اندر اور باہر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔

دوران سماعت تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ چوہدری شوگر ملز میں میاں شریف ،کلثوم نواز، حسین نواز اور مریم نواز سمیت دیگر شریف فیملی کے افراد بورڈ آف ڈائریکٹرز میں شامل تھے۔ مریم نواز 2004 میں چیف ایگزیکٹو رہی۔ تفتشی افسر نے بتایا کہ چوہدری شوگر ملز لگوانے کے لیے مختلف کمپنیوں سے قرضہ لیا۔ تمام کمپنیوں سے قرضے کا ریکارڈ طلب کیا ہے جب کہ اسٹیٹ بینک سے بھی ریکارڈ منگوا رکھا ہے۔ ریکارڈ ملنے پر اسٹیٹ بینک سے متعلق تفتیش کرنی ہیں۔ لہذا عدالت مریم نواز اور یوسف عباس کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی جائے۔

مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے مزید جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ یہ تفتیشی رپورٹ حقائق کے برعکس ہے۔ 1992 میں میاں شریف کے نام پر تمام جائیدادیں تھی۔ 1992 سے 1999 تک میاں شریف نے بچوں میں پراپرٹی ان کے نام کی۔ مریم نواز کو سیاسی بنیادوں پر گرفتار کیا گیا۔ مریم نواز کی تمام پراپرٹی قانون کے مطابق ہے۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد مریم نواز اور ان کے کزن یوسف عباس کے جسمانی ریمانڈ میں 7 روز کی توسیع کردی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔