جارحیت پسند مودی سرکار نے سید علی گیلانی کو پریس کانفرنس سے جبراً روک دیا

ویب ڈیسک  بدھ 18 ستمبر 2019
بزرگ حریت رہنما کی دعوت پر مقامی اور بین الاقوامی صحافییوں کی بڑی تعداد جمع ہوگئی تھی۔ فوٹو : فائل

بزرگ حریت رہنما کی دعوت پر مقامی اور بین الاقوامی صحافییوں کی بڑی تعداد جمع ہوگئی تھی۔ فوٹو : فائل

 سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج نے حریت کانفرنس کے نظر بند بزرگ رہنما سید علی گیلانی کو پریس کانفرنس کرنے سے روک دیا۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق نظر بند حریت رہنما سید علی گیلانی نے مقبوضہ کشمیر میں جارحیت پسند مودی سرکار کے انسانیت سوز مظالم اور بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے دنیا کو آگاہ کرنے کے لیے سری نگر میں پریس کانفرنس کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے لیے صحافیوں کو خط کے ذریعے مدعو بھی کیا گیا تھا۔

مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ ماہ سے ذرائع مواصلات کی بندشوں اور لاک ڈاؤن کے بعد کسی سیاسی رہنما کی جانب سے پریس کانفرنس یہ پہلا موقع تھا تاہم قابض بھارتی فوج اور پولیس نے سید علی گیلانی کی رہائش گاہ پر جمع ہونے والے صحافیوں کو دفعہ 144 کے نافذ ہونے کا بہانہ بناکر واپس بھیج دیا۔

یہ خبر بھی پڑھیں: بھارتی سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود مقبوضہ کشمیر میں نظام زندگی مفلوج

صحافیوں نے سیکیورٹی فورسز کے جارحانہ رویے پر احتجاج کیا اور بزرگ رہنما سے ملاقات کی اجازت مانگی تاہم تلخی بڑھ جانے کے باعث سینیئر پولیس افسران نے مداخلت کی اور صحافیوں کو پریس کانفرنس کے لیے ضلعی مجسٹریٹ سے پیشگی اجازت تک واپس جانے پر مجبور کردیا گیا۔

واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست سے جاری لاک ڈاؤن کے باعث وادی کا دنیا بھر سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے جس کی وجہ سے حقائق سامنے نہیں آ پا رہے ہیں اور قابض بھارتی فوج اپنی من مانی کرتے ہوئے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کررہی ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔