جاتی اور پنگریو میں زائد المیعاد ویکسین سے4بچے جاں بحق

نامہ نگاران  بدھ 2 اکتوبر 2013
ڈائریا اور خسرہ موت کا سبب بنے،حکام۔ فوٹو: فائل

ڈائریا اور خسرہ موت کا سبب بنے،حکام۔ فوٹو: فائل

جاتی / پنگریو: زیریں سندھ کے شہروں  جاتی اور پنگریو میں مبینہ طور پر زائد المیعاد ویکسین سے 4 بچے زندگی کی بازی ہا ر گئے۔

ورثا کا احتجاج، تحقیقات کا مطالبہ۔ تفصیلات کے مطابق تحصیل جاتی کی یونین کونسل مرید کھوسو کے گائوں سلیمان گرمانی کے دو بچے ہدایت اللہ اور فیضان گرمانی بنیادی صحت مرکز مرید کھوسو میں مبینہ طور پر زائد المیعاد ویکسین دینے اور پولیو سے بچائو کے قطرے پلانے سے جاں بحق ہوگئے،ورثاء نے الزام لگایا کہ دونوں بچے ٹھیک ٹھاک تھے جنہیں بی ایچ یو مرید کھوسو میں ویکسین کیلیے لایا گیا جہاں ویکسی نیٹر نے زائد المیعاد ویکسین دی جس کے بعد شام کو دونوں بچوں کی حالت خراب ہونے لگی جنہیں سجاول کے اسپتال لایا گیا۔

جہاں ایک بچے نے دم توڑ دیا جب کہ دوسرا بچہ حیدرآباد لے جاتے ہوئے راستے میں جاں بحق ہو گیا، دوسری جانب تحصیل سپر وائزر ڈاکٹر غلام محمد عمرانی نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ ابتدائی رپورٹ میں بچوں کی ہلاکت ڈائریا  سے ہوئی ہے۔ ورثا نے وزیر صحت سے مطالبہ کیا کہ بچوں کی ہلاکت کا نوٹس لے کر ہمارے ساتھ انصاف کیا جائے۔ ادھر ضلع بدین کے علاقے پنگریو کے گوٹھ نوید جھٹ میں4 سالہ جڑواں بہن بھائی ماریہ ساجد اور رمضان ساجد پر اسرار طور پرجاں بحق ہوگئے۔

والد ساجد نے الزام عاید کیا بچوں کو پولیوسے بچائو کے قطرے پلائے گئے تھے، جس کے بعد ان کی طبیعت خراب ہو گئی۔ بچوں کی موت کے حقائق جاننے کیلیے دونوں لاشوںکا پوسٹ مارٹم صحت مرکز میں کیا گیا جس کے بعد لاشیں ورثاء کے حوالے کر دی گئیں۔ مرکز صحت کے ڈاکٹر عرفان اشرف نے بچوں کے والد کے الزام کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ موت خسرہ کی بیماری کی وجہ سے ہوئی ہے۔  پولیس کے مطابق بچوں کی پوسٹ مارٹم رپورٹ  کے بعد اصل حقائق آنے پر مزید تحقیقات کی جائے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔