امریکا کا طاقتور دفاعی نظام سعودی تنصیبات پر حملے روکنے میں ناکام

ویب ڈیسک  جمعـء 20 ستمبر 2019
سعودی عرب کی تیل کی تنصیبات پر فضائی حملے میں کافی نقصان ہوا تھا۔ فوٹو : فائل

سعودی عرب کی تیل کی تنصیبات پر فضائی حملے میں کافی نقصان ہوا تھا۔ فوٹو : فائل

 ماسکو: امریکا کا ’88 پیٹریاٹ دفاعی نظام‘ سعودی تنصیبات پر فضائی حملہ روکنے میں ناکام رہا ہے جسے چھپانے کے لیے ملبہ ایران پر ڈالا جا رہا ہے۔

روسی میڈیا میں نشر ہونے والی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سعودی عرب میں نصب امریکی ڈیفنس سسٹم تیل کی تنصیبات پر ڈرون حملوں کو روکنے میں ناکام رہا ہے، امریکی طاقتور دفاعی نظام اور ریڈار حوثی باغیوں کی جانب سے داغے گئے درجنوں ڈرون اور گائیڈڈ میزائلوں کو روکنے میں ناکام رہے۔

یہ خبر پڑھیں: سعودی عرب کی بڑی آئل فیلڈ پر ڈرون حملے

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ اگر آرمکو تنصیبات پر ڈرون حملے کے حوثی باغیوں کے دعویٰ کو تسلیم کرلیا جائے تو یمن میں سعودی عرب کی سربراہی میں برسرپیکار فوجی اتحاد کی ناکامی ثابت ہوجاتی اور اسی ناکامی کو چھپانے کے لیے حملے کا الزام ایران پر ڈالا جا رہا ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں: روس کی سعودی عرب کو ایس 400 دفاعی میزائل نظام کی پیش کش

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکا نے خطیر رقم کے عوض سعودی عرب کے شمال میں طاقتور دفاعی نظام اور ریڈار نصب کیے تھے تاہم یہ امریکی نظام 88 پیٹریاٹ مکمل طور پر ناکارہ ثابت ہوا جس پر روسی صدر پوتن نے سعودی عرب کو اپنے تیار کردہ ایس 600 دفاعی نظام کی پیشکش بھی کی تھی۔

واضح رہے کہ 14 ستمبر کو سعودی عرب کے شہر بقیق میں تیل کے کنوؤں اور پراسسنگ پلانٹ پر ڈرون اور گائیڈڈ میزائل سے فضائی حملے ہوئے جس کے نتیجے میں تیل کی تنصیبات پر آگ بھڑک اُٹھی اور تنصیبات کو شدید نقصان پہنچا جس کے باعث تیل کی سپلائی بھی معطل ہوگئی تھی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔