فیصل آباد کے ایک ہی گاؤں میں درجن سے زائد بچوں سے زیادتی کا انکشاف

ویب ڈیسک  ہفتہ 21 ستمبر 2019
ملزمان بچوں سے زیادتی کرکے ویڈیوز بھی بنا لیتے تھے، ایف آئی آر۔ فوٹو:فائل

ملزمان بچوں سے زیادتی کرکے ویڈیوز بھی بنا لیتے تھے، ایف آئی آر۔ فوٹو:فائل

فیصل آباد: سمندری کے گاؤں 222 میں ایک درجن سے زائد بچوں سے زیادتی کا انکشاف ہوا ہے اور نازیبا ویڈیوز بھی برآمد ہوئی ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سمندری کے گاؤں 222 فیصل آباد میں ایک درجن سے زائد بچوں سے زیادتی کا انکشاف ہوا ہے اور صرف 48 گھنٹوں کے دوران تھانہ ترکھانی میں بچوں سے زیادتی کے دو مقدمات درج ہوسکے، پولیس دیگر متاثرہ بچوں کے مقدمات درج نہ کرسکی۔

ترکھانی پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ متاثرہ خاندانوں کی جانب سے جو 2 ایف آئی آر درج کرائی گئی ہیں ان میں ایک ہی گروہ کے ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے، ایف آئی آر میں بیان دیا گیا ہے کہ ملزمان بچوں سے زیادتی کرکے ویڈیوز بھی بنا لیتے تھے۔

پولیس کے مطابق ایف آئی آر میں نامزد ملزمان کے خلاف کارروائی کے دوران ایک ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے جس کے قبضے سے دیگر متاثرہ بچوں کی نازیبا تصاویر اور ویڈیوز برآمد کرلی گئی ہیں۔ ترجمان آر پی او کا کہنا ہے کہ موصول ویڈیوز دیکھ کر متاثر بچوں کے والدین سے رابطے کررہے ہیں۔

دوسری جانب ایکسپریس نیوز نے جب اس معاملے پر ایس ایس پی انویسٹی گیشن ندیم عباس سے بات کرنے کی کوشش کی تو انہوں نے مؤقف دینے سے انکار کردیا۔

ایس ایس پی آپریشن علی رضا سے بات کی گئی تو ان کا کہنا تھا کہ ایس ایس پی انویسٹی گیشن زیادتی کیسوں پر فوکل پرسن ہیں وہ موقف دیں گے، اور جب درج مقدمات کے تفتیشی افسر فیاض سے بات کی گئی تو ان کا کہنا تھا کہ پولیس ناکام ہوچکی ہے اب میڈیا ہی تھانے چلائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔