کراچی لاہور موٹر وے، کنٹریکٹرز کو اربوں کی اضافی ادائیگیوں کا انکشاف

حسیب حنیف  اتوار 22 ستمبر 2019
آڈٹ کا ابتدائی مرحلہ ہے، زائد ادائیگی ہوئی ہے تو رقم ریکور کی جائیگی، ای پی سی کنٹریکٹ میں لاگت پوری دینی پڑتی ہے، ترجمان این ایچ اے
فوٹو: انٹرنیٹ

آڈٹ کا ابتدائی مرحلہ ہے، زائد ادائیگی ہوئی ہے تو رقم ریکور کی جائیگی، ای پی سی کنٹریکٹ میں لاگت پوری دینی پڑتی ہے، ترجمان این ایچ اے فوٹو: انٹرنیٹ

 اسلام آباد: نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی جانب سے کراچی لاہور موٹروے کے لاہور عبدالحکیم سیکشن، سکھر ملتان موٹروے اور حویلیاں تھاکوٹ موٹروے کی تعمیر میں اسکوپ سے کم کام کرنے کے باوجود کنٹریکٹرز کو 18ارب روپے سے زائد اضافی ادائیگیاں کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

2018-19 کی آڈٹ رپورٹ کے مطابق لاہور عبدالحکیم سیکشن میں 7 ارب 31 کروڑ سے زائد اضافی ادائیگیاں کی گئیں، سکھر ملتان سیکشن میں 4 ارب 95 کروڑ سے زائد اور تھا کوٹ حویلیاں سیکشن میں 6 ارب 70 کروڑ سے زائد کی اضافی ادائیگیاں کی گئیں، آڈٹ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ان موٹر ویز پر کام کے اسکوپ میں کمی کی گئی تاہم لاگت میں کمی نہ لائی گئی۔

آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کے مطابق ستمبر 2018 میں این ایچ اے کو اضافی ادائیگیوں کے سلسلے میں آگاہ کیا گیا لیکن این ایچ اے نے جواب دیا کہ کنٹریکٹر ڈیزائن کے مطابق کام کرنے پر پوری رقم لینے کا مجاز ہے، آڈٹ نے این ایچ اے کا جواب مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اضافی رقم ریکور کی جائے، ایکسپریس کے رابطہ کرنے پر ترجمان این ایچ اے مشتاق احمد نے کہا کہ آڈٹ کا ابتدائی مرحلہ ہے، زائد ادائیگی ہوئی تو رقم ریکور کی جائے گی، ای پی سی کنٹریکٹ میں لاگت پوری دینی پڑتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔