عدلیہ کو اپنے دائرہ کار اور حدود میں رہتے ہوئے کام کرنا چائیے، جسٹس مقبول باقر

ویب ڈیسک  اتوار 22 ستمبر 2019
عدلیہ کا کام ہے جمہوریت اور انسانی حقوق کو پامالی سے روکے، سینئر جج سپریم کورٹ

عدلیہ کا کام ہے جمہوریت اور انسانی حقوق کو پامالی سے روکے، سینئر جج سپریم کورٹ

کراچی: سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس مقبول باقر کا کہنا ہے کہ عدلیہ کو اپنے دائرہ کار اور حدود میں رہتے ہوئے کام کرنا چائیے۔

نجی جامعہ کے تحت منعقدہ سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے سپریم کورٹ آف پاکستان کے سینئر جج جسٹس محمد مقبول باقر نے کہا کہ آئین پاکستان کے تحت انسانی حقوق، سیاست آذادی اظہار، عقائد پر عمل درآمد کرنا ہر انسان کو اجازت دیتا ہے،  آئین اقلیت کے حقوق تعلیم صحت اور تحفظ فراہم کرنا کی ذمہ داری دیتا ہے۔

جسٹس مقبول باقر نے کہ کہ آئین کے آرٹیکل 38 کے مطابق تمام لوگوں کی تحفظ فراہم اور صحت مند ماحول کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے، انصاف کی فراہمی ہر خاص و عام کا حق ہے، اعلی تعلیم سب کا حق ہے، روٹی کپڑا اور مکان کی فراہمی تمام انسانوں کو یکساں فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے، نوکریوں میں بنیادی حقوق اور میرٹ کو مدنظر رکھنا ضروری ہے۔

جسٹس مقبول باقر کا کہنا تھا کہ اعلی عدالیہ ایک آئینی ادارہ ہے، عدلیہ کا کام ہے جمہوریت اور انسانی حقوق کو پامالی سے روکے اور عدلیہ کو بھی اپنے دائرہ کار اور حدود میں رہتے ہوئے کام کرنا چائیے، ہم اب بھی کیسز کے بیک لاک کا شکار ہیں، قانون کی تعلیم اپنے معیار پر نہیں ہے، ایسے ادارے بنانے کی ضرورت جہاں جدید تقاضوں کو پورا کیا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔