بی جے پی نے کشمیر دشمنی میں اپنے ملک کے بانی رہنماؤں کو بھی نہیں بخشا

ویب ڈیسک  اتوار 22 ستمبر 2019
نہرو کے بجائے ولبھ بھائی پٹیل کو مسئلہ کشمیر حل کرنے دیا جاتا تو بات یہاں تک نہ پہنچتی۔ امیت شاہ فوٹو : فائل

نہرو کے بجائے ولبھ بھائی پٹیل کو مسئلہ کشمیر حل کرنے دیا جاتا تو بات یہاں تک نہ پہنچتی۔ امیت شاہ فوٹو : فائل

نئی دلی: حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر اور وزیر داخلہ امیت شاہ نے کشمیر کے مسئلے پر اپنے ملک کے پہلے وزیراعظم آنجہانی جواہر لال نہرو کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق وزیر داخلہ امیت شاہ نے بھارت کے بانی رہنما اور پہلے وزیراعظم آنجہانی جواہر لال نہرو کو مسئلہ کشمیر کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے تنقید کی بارش کردی۔

تاریخ سے بے خبر امیت شاہ نے بے پر کی اُڑاتے ہوئے کہا کہ جواہر لال نہرو نے سیز فائر کا اعلان کر کے کشمیر کا حصہ پاکستان کے پاس جانے دیا اگر وہ ایسا نہیں کرتے تو آج پورا کشمیر بھارت کے پاس ہوتا۔

بی جے پی صدر کا مزید کہنا تھا کہ اگر کشمیر کا مسئلہ جواہر لال نہرو کے بجائے سردار ولبھ بھائی پٹیل کو حل کرنے دیا جاتا تو آج صورت حال مکمل طور پر بھارت کے کنٹرول میں ہوتی۔

امیت شاہ نے کشمیریوں کو آئین میں حاصل خصوصی حیثیت کا آرٹیکل 370 کا ذمہ دار بھی جواہر لال نہرو کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کو حصوں میں تقسیم کرنے والا محب الوطن نہیں ہوسکتا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی بی جے پی کے رہنماؤں نے مسئلہ کشمیر کو جواہر لال نہرو کی نااہلی قرار دیتے ہوئے اپنے ملک کے بانی رہنما کو ہی غدار کہہ دیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔