- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ نیب کی اولین ترجیح ہے، چیئرمین نیب
لاہور: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ نیب کی اولین ترجیح ہے اور اس کے لیے تمام اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔
چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے، نیب نے گزشتہ 22 ماہ کے دوران 71 ارب روپے قومی خزانے میں جمع کروائے اور نیب کی احتساب عدالتوں میں سزا دلوانے کی مجموعی شرح 70 فی صد ہے جو کسی بھی دوسرے اینٹی کرپشن ادارے کی نہیں ہے جب کہ نیب کی کارکردگی سے متعلق سروے کے مطابق 59 فی صد افراد نے نیب پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔
جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ نیب فیس نہیں بلکہ دیکھنے کی پالیسی پر قانون کے مطابق عمل پیرا ہے، ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ نیب کی نہ صرف اولین ترجیح ہے بلکہ اس کے لیے تمام تر اقدامات اٹھائے ہیں، غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائیٹز سے عوام کے اربوں روپے برآمد کرکے متاثرین میں تقسیم کیے ہیں، اسی طرح مضاربہ اور مشارکہ اسیکنڈلز کے مقدمات کے 43 ملزمان کو گرفتار کے ان کے خلاف بدعنوانی کے ریفرنز احتساب عدالتوں میں دائر کیے ہیں تاکہ عوام کی لوٹی ہوئی اربوں روپے کی رقوم برآمد کرکے متاثرین کو بروقت واپس کی جاسکے۔
چیئرمین نیب نے کہا کہ مفرو اور اشتہاری ملزم کی گرفتاری کے لیے تمام ڈائریکٹر جنرلز نیب کو ہدایت جاری کی گئی ہیں، نیب کے اس وقت 1210 بدعنوانی کے ریفرنس احتساب عدالتوں میں زیر التواء ہیں جن میں جلد سماعت کے لیے متعلقہ احتساب عدالتوں میں درخواستیں دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔