افغان فوج کی کارروائی میں شادی کی تقریب کے شرکا سمیت 35 افراد ہلاک

 پير 23 ستمبر 2019
چھاپہ مار کارروائی میں 22 جنگجو ہلاک اور 14 حراست میں لیے گئے۔ افغان فوج کا دعویٰ (فوٹو: فائل)

چھاپہ مار کارروائی میں 22 جنگجو ہلاک اور 14 حراست میں لیے گئے۔ افغان فوج کا دعویٰ (فوٹو: فائل)

افغانستان میں طالبان جنگجوؤں کے ایک ٹھکانے پر فوجی چھاپے کے دوران ہونے والے جھڑپ میں متصل گھر میں جاری شادی کی تقریب کے شرکا بھی زد میں آگئے جس کے نتیجے میں مجموعی طور پر 35 افراد ہلاک ہوگئے۔ 

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق افغان فوج نے خفیہ اداروں کی معلومات کی بنیاد پر طالبان جنگجوؤں کے ایک ٹھکانے پر چھاپہ مار کارروائی کی، چھاپے کے دوران دونوں جانب سے اندھا دھند فائرنگ کی گئی اور بارودی مواد کا استعمال کیا گیا جس کے نتیجے میں مجموعی طور پر 35 افراد ہلاک اور 14 زخمی ہوگئے۔

ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی تعداد اور ان کی شناخت سے متعلق متضاد دعوے کیے جا رہے ہیں، افغان فوج کا کہنا ہے کہ صوبہ ہلمند کے علاقے موسیٰ قلات میں چھاپہ مار کارروائی کے دوران 22 طالبان و داعش جنگجو مارے گئے جب کہ 15 کو حراست میں لیا گیا ہے۔

دوسری جانب ہلمند پارلیمانی کونسل کے دو ارکان کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ فوجی حملے کے زد میں شادی کی تقریب کے شرکاء آگئے جس کے باعث 40 ہلاکتیں ہوئیں جو سارے عام شہری تھے جب کہ درجنوں زخمی ہیں۔

ادھر افغان وزارت دفاع کے ایک اور ذرائع نے میڈیا کو بتایا کہ شادی تقریب میں 35 ہلاکتیں دراصل خودکش بمبار کی کارروائی کے نیتجے میں ہوئیں، افغان سیکیورٹی فورسز کی چھاپہ مار کارروائی میں صرف جنگجو مارے گئے جن کی تعداد 22 ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔