- لاہور؛ پولیس مقابلے میں 2 ڈاکو مارے گئے، ایک اہل کار شہید دوسرا زخمی
- پختونخوا؛ مسلسل بارشوں کی وجہ سے کئی اضلاع میں 30 اپریل تک طبی ایمرجنسی نافذ
- پختونخوا؛ سرکاری اسکولوں میں کتب کی عدم فراہمی، تعلیمی سرگرمیاں معطل
- موٹر وے پولیس کی کارروائی، کروڑوں روپے مالیت کی منشیات برآمد
- شمالی کوریا کا کروز میزائل لیجانے والے غیرمعمولی طورپربڑے وارہیڈ کا تجربہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دوسرا ٹی20 آج کھیلا جائے گا
- بابر کو ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنے کا مشورہ
- موبائل فون صارفین کی تعداد میں 37 لاکھ کی ریکارڈ کمی
- گیلپ پاکستان سروے، 84 فیصد عوام ٹیکس دینے کے حامی
- ایکسپورٹ فیسیلی ٹیشن اسکیم کے غلط استعمال پر 10کروڑ روپے جرمانہ
- معیشت2047 تک 3 ٹریلین ڈالر تک بڑھنے کی صلاحیت رکھتی ہے، وزیر خزانہ
- پٹرولیم ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن کمپنیوں نے سبسڈی مانگ لی
- پاکستان کی سعودی سرمایہ کاروں کو 14 سے 50 فیصد تک منافع کی یقین دہانی
- مشرق وسطیٰ کی بگڑتی صورتحال، عالمی منڈی میں خام تیل 3 ڈالر بیرل تک مہنگا
- انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی پر محمد عامر کے ڈیبیو جیسے احساسات
- کُتا دُم کیوں ہلاتا ہے؟ سائنسدانوں کے نزدیک اب بھی ایک معمہ
- بھیڑوں میں آپس کی لڑائی روکنے کیلئے انوکھا طریقہ متعارف
- خواتین کو پیش آنے والے ماہواری کے عمومی مسائل، وجوہات اور علاج
- وزیر خزانہ کی چینی ہم منصب سے ملاقات، سی پیک کے دوسرے مرحلے میں تیزی لانے پر اتفاق
- پولیس سرپرستی میں اسمگلنگ کی کوشش؛ سندھ کے سابق وزیر کی گاڑی سے اسلحہ برآمد
چند لاشوں کو بار بار دکھا کر باغیوں نے کیمیائی حملے کا ڈھونگ رچایا، شامی راہبہ
ماسکو / دمشق: روس کے وزیر خارجہ سرگئی لائوروف نے اعلان کیا ہے کہ ماسکو کے پاس مزید شواہد آئے ہیں جس سے یہ بات واضح ہوتی جا رہی ہے کہ شام میں 21 اگست کو کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال شامی فوج کی جانب سے نہیں بلکہ شامی باغیوں کی جانب سے کیا گیا تھا۔
امریکی وزیرخارجہ جان کیری کو دیے گئے شواہد میں سے ایک رپورٹ دمشق میں مقیم راہبہ مدر ایگسن کی بھی ہے۔ بی بی سی کے نامہ نگار رچرڈ گیلپن نے مدر ایگنس نامی راہبہ سے بات کی۔ دمشق کے شمالی علاقے قرع میں واقع سینٹ جیمز مونیسٹری چرچ میں 20 سال سے مقیم لبنانی مدر ایگنس مریم الصلیب نے کہا ہے کہ باغیوں کی طرف سے کیمیائی حملے کی جو وڈیو شام سے باہر بھیجی گئی، جسے دیکھ کر صدر اوباما‘ ڈیوڈ کیمرون اور فرانکوس ہولینڈ نے بشار الاسد کیخلاف حملے کا ارادہ کیا تھا وہ جعلی تھی۔
اپنی جاری کردہ رپورٹ میں راہبہ مدر ایگسن نے کہا جو تصاویر اور وڈیو پوری دنیا میں چلائی گئی اس میں صرف بچوں کی لاشیں ہی دکھائی گئیں ان کی مائیں ساتھ کیوں نہیں تھیں؟ ان بچوں کے والدین کہاں تھے؟ پھر مختلف جگہوں پر بنائی گئی وڈیو میں ایک ہی رنگ کے کپڑے پہنے بچے ہی کیوں نظر آ رہے ہیں؟ ہلاک ہونے والوں کی تدفین کے شواہد بہت کم کیوں تھے؟۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔