افغان طالبان سے مذاکرات کیلئے ملا عبدالغنی برادر کو پشاور منتقل کر دیا گیا

رائٹرز  جمعرات 3 اکتوبر 2013
وزرات دفاع کے ایک سینئر افسر نے میڈیا کو بتایا کہ انہیں کراچی سے پشاور ایک محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا ہے۔ فوٹو: فائل

وزرات دفاع کے ایک سینئر افسر نے میڈیا کو بتایا کہ انہیں کراچی سے پشاور ایک محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا ہے۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: افغانستان میں امن عمل کے آغاز اور افغان طالبان سے مذاکرات کے لئے طالبان کے اہم رہنما ملا عبدالغنی برادر کو پشاور منتقل کر دیا گیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے نے وزارت دفاع کے اعلیٰ حکام کے حوالے سے دعوی کیا ہے کہ ملا برادر کو کراچی سے پشاور ایک محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا ہے، جہاں سے ملا برادر افغان طالبان گروہوں سے بھی مسلسل رابطے میں ہیں اور مذاکراتی عمل ان کی رہنمائی میں آگے بڑھا رہا ہے۔ ملا برادر کی پشاور منتقلی کے حوالے سے ایک انٹیلجنس افسر نے بھی تصدیق کی ہے تاہم ابھی یہ بات وثوق سے نہیں کہی جا سکتی کہ وہ مذاکرات کے لئے کن طالبان رہنماؤں اور کمانڈرز سے ملاقاتیں کریں گے اور اس سلسلے میں  وہ افغانستان جائیں گے یا نہیں۔

ملا عبدالغنی برادر کو افغان طالبان لیڈر ملا محمد عمر کے قریبی دوستوں میں شمار کیا جاتا ہے اور ملا عمر نے ہی انہیں برادر کے لقب سے نوازا تھا، افغان حکومت اور امریکا کا یہ ماننا ہے کہ برادر افغان طالبان سے قریبی مراسم ہونے کے باعث افغانستان میں طالبان کو حکومت کے خلاف جنگ بندی پر قائل کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

ملا عبدالغنی برادر افغانستان میں افغان صدر حامد کرزئی کے ہی قبیلے سے تعلق رکھتے ہیں اور افغانستان میں طالبان کے دور حکومت میں ایک صوبے کے گورنر بھی رہ چکے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔